انڈونیشیا میں فٹبال میچ تشدد میں 129 افراد کی موت

جکارتہ، اکتوبر۔انڈونیشیا کے مشرقی جاوا صوبے کے ملنگ میں ہفتہ کو فٹ بال میچ کے بعد ہونے والے تشدد میں کم از کم 129 افراد ہلاک اور 180 دیگر زخمی ہو گئے۔صوبائی پولیس چیف نیکو افنٹا نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ ہفتہ کو دیر رات ملنگ ریجنسی کے کنزو روہان اسٹیڈیم میں اریما ملنگ کلب کے انڈونیشیائی لیگا 1 فٹ بال مقابلے میں کی پرسیبایا سربایا ٹیم کے ہاتھوں شکست کے فوراً بعد افراتفری مچ گئی۔انہوں نے کہا کہ اس واقعہ میں دو پولیس اہلکار بھی مارے گئے۔انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر زیادہ تر اموات بھگدڑ کی وجہ سے ہوئیں جبکہ دیگر سانس لینے میں دشواری کے باعث ہلاک ہوئے۔ تقریباً 34 افراد اسٹیڈیم کے اندر ہلاک ہوئے جب کہ باقی کی موت اسپتال میں ہوئی۔پولیس حکام کے مطابق ہارنے والی ٹیم کے حامیوں نے شکست تسلیم نہیں کی اور حامیوں کی بڑی تعداد فٹبال کے میدان میں داخل ہو گئی۔ جس سے پولیس کے ساتھ تصادم ہوا اور بھگدڑ مچ گئی۔مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں ٹیموں کے سپورٹرز اسٹیڈیم کے اندر ایک دوسرے سے جھگڑنے لگے۔ پولیس نے ان پر آنسو گیس کے گولے داغے جس سے ہجوم میں خوف و ہراس پھیل گیا اور اسٹیڈیم سے باہر جانے کے لیے بھگدڑ مچ گئی۔انڈونیشیا کے نوجوان اور کھیل کے وزیر زین الدین آملی نے واقعے پر معافی مانگگتےہوئے کہا کہ حکام واقعے کی تحقیقات کریں گے۔
انڈونیشیا میں فٹبال میچ تشدد میں 129 افراد کی موت
جکارتہ، اکتوبر۔انڈونیشیا کے مشرقی جاوا صوبے کے ملنگ میں ہفتہ کو فٹ بال میچ کے بعد ہونے والے تشدد میں کم از کم 129 افراد ہلاک اور 180 دیگر زخمی ہو گئے۔صوبائی پولیس چیف نیکو افنٹا نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ ہفتہ کو دیر رات ملنگ ریجنسی کے کنزو روہان اسٹیڈیم میں اریما ملنگ کلب کے انڈونیشیائی لیگا 1 فٹ بال مقابلے میں کی پرسیبایا سربایا ٹیم کے ہاتھوں شکست کے فوراً بعد افراتفری مچ گئی۔انہوں نے کہا کہ اس واقعہ میں دو پولیس اہلکار بھی مارے گئے۔انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر زیادہ تر اموات بھگدڑ کی وجہ سے ہوئیں جبکہ دیگر سانس لینے میں دشواری کے باعث ہلاک ہوئے۔ تقریباً 34 افراد اسٹیڈیم کے اندر ہلاک ہوئے جب کہ باقی کی موت اسپتال میں ہوئی۔پولیس حکام کے مطابق ہارنے والی ٹیم کے حامیوں نے شکست تسلیم نہیں کی اور حامیوں کی بڑی تعداد فٹبال کے میدان میں داخل ہو گئی۔ جس سے پولیس کے ساتھ تصادم ہوا اور بھگدڑ مچ گئی۔مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں ٹیموں کے سپورٹرز اسٹیڈیم کے اندر ایک دوسرے سے جھگڑنے لگے۔ پولیس نے ان پر آنسو گیس کے گولے داغے جس سے ہجوم میں خوف و ہراس پھیل گیا اور اسٹیڈیم سے باہر جانے کے لیے بھگدڑ مچ گئی۔انڈونیشیا کے نوجوان اور کھیل کے وزیر زین الدین آملی نے واقعے پر معافی مانگگتےہوئے کہا کہ حکام واقعے کی تحقیقات کریں گے۔

Related Articles