مصر: آب و ہوا کی تبدیلی سے متعلق اجلاس سے قبل دریائے نیل کی صفائی مہم
قاہرہ،اکتوبر۔قاہرہ سمیت مصر کے 12 مختلف شہروں میں رضاکاروں نے جمعرات کو کچرے کے تھیلوں پر تھیلے جمع کر کے دریائے نیل کی صفائی کی۔پورے قاہرہ سے 200 سے زیادہ رضاکار دریا اور اس کے کناروں پر جمع پلاسٹک کے کچرے کو ہٹانے کے لیے آئے۔یہ مہم نومبر میں بحیرہ احمر کے تفریحی مقام شرم الشیخ میں اقوام متحدہ کی آب و ہوا سے متعلق کانفرنس COP27 سے چند ہفتے قبل شروع ہوئی ہے۔رضاکاروں کو امید ہے کہ ان کے کام سے آلودگی کے نقصان دہ اثرات کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔رضاکاروں نے ایک ہی وقت میں12 مقامات پر دریائے نیل کے کچرے کوصاف کیا ان امیدوں کے ساتھ کہ وہ صفائی کی کوشش میں کوئی عالمی ریکارڈ بنا سکیں گے۔مصر پینے کے پانی، صنعتی استعمال اور آبپاشی سمیت 90 فی صد سے زیادہ اپنیپانی کی فراہمی کے لیے دریائے نیل پر انحصار کرتا ہے۔خبروںکے مطابق Youth Love Egypt کے فاونڈر احمد فاتح نے بتایا کہ، آج ہمارا پیغام یہ ہے کہ ہمیں دریائے نیل کی جانب اپنا رویہ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔یہ ہماری لائف لائن ہے۔ اس لیے ہم کسی پل سے یا کسی بھی جگہ سے نیل میں جو کچھ پھینکتے ہیں وہ ہمارے پاس واپس آجاتا ہے۔ نیل کی حفاظت کریں کیوں کہ یہ ہمارا واحد دریا ہے۔ ہم آپ کو آب وہوا کے سر براہی اجلاس ، سی او پی 27میں دیکھنیکیمنتظر ہیں۔ ہم کسی آبی مقام کی دنیا کی سب سے طویل صفائی کی مہم کے لیے گنیز ریکارڈقائم کرنے کا مظاہرہ کریں گے۔ مصر کیلیے برطانوی سفیر نے کہا کہ آج اس وقت اور اس مقام پر آب و ہوا کی تبدیلی سے زیادہ کوئی چیز اہم نہیں ہے۔اْن کا کہنا تھا کہ ہم روا ں برس سی او پی 27 میں جائیں گے ، جہاں دنیا اکٹھی ہو گی اور عالمی درجۂ حرارت کے ایک اعشاریہ پانچ ڈگری سینٹی گریڈ کے ہدف کو برقرار رکھنے کی کوشش کرے گی تو ہم اس وقت تک اس بارے میں آگاہی کو مزید بڑھا سکیں گے۔دریائے نیل کی صفائی کی اس مہم کی قیادت ایک فاونڈیشن Youth Love Egyptاور مصر کی ریڈ کریسنٹ نے کی جب کہ اسے مصر کی حکومت کے تعاون سے منظم کیا گیا۔