اسپین کا یورپی یونین سے تعلق نہ رکھنے والے افراد کیلئے نیا ویزا پروگرام
بارسلونا،ستمبر۔اسپین نے یورپی یونین سے باہر کے ممالک سے تعلق رکھنے والے شہریوں کے لیے ’’ڈیجیٹل نوماڈ‘‘ ویزا پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس پروگرام کے تحت ایسے افراد کے لیے ویزے جاری کیے جائیں گے جو اسپین سے باہر کی کمپنیوں کے لیے گھر میں رہ کر کام کررہے ہوں گے۔اس ویزا سے ان افراد کو اسپین میں قیام کی اجازت مل جائے گی۔اس ویزا کی ابتدائی معیاد ایک سال کی ہوگی جس کو بعد میں 5 سال تک بڑھایا جاسکتا ہے۔اس فرد کے قریبی رشتے دار جیسے شریک حیات یا بچے بھی ویزا پروگرام کے لیے اہل ہوں گے۔اس پروگرام کی چند شرائط بھی ہوں گی جیسے درخواست گزاروں کا تعلق یورپ سے باہر سے ہونا لازمی ہوگا اور انہیں یہ ثابت کرنا ہوگا کہ وہ کم از کم ایک سال سے گھر میں رہ کر کام کررہے ہیں۔اسی طرح ان افراد کے پاس ملازمت کا معاہدہ ہونا بھی ضروری ہوگا یا فری لانس کام کی صورت میں انہیں ثابت کرنا ہوگا کہ وہ اسپین سے باہر کی کسی کمپنی کے لیے مستقل کام کررہے ہیں۔ان افراد کو یہ بھی ثابت کرنا ہوگا کہ ان کی آمدنی ان کے گزارے کے لیے کافی ہے اور اسپین کا ایک پتے کا اندراج بھی کرانا ہوگا۔ان افراد سے ابتدائی 4 برسوں میں 25 کی بجائے 15 فیصد ٹیکس لیا جائے گا۔اس حوالے سے قانون سازی کی جائے گی جس میں تفصیلات طے کی جائیں گی۔اس پروگرام کے بعد اسپین ان دیگر 15 یورپی ممالک میں شامل ہوجائے گا جو اس طرح کے ویزے جاری کررہے ہیں، ہر ملک نے اس حوالے سے اپنے اصول و ضوابط طے کیے ہیں۔مثال کے طور پر کروشیا میں درخواست گزاروں کی کم از کم ماہانہ آمدنی 23 سو یورو ہونا ضروری ہے، آئرلینڈ میں 71 سو یورو جبکہ پرتگال میں صرف 700 یورو آمدنی کی شرط رکھی گئی ہے۔اسپین نے ابھی اس حوالے سے تفصیلات طے تو نہیں کیں مگر وہاں کم از کم ماہانہ آمدنی 2 ہزار یورو رکھی جاسکتی ہے۔