اسرائیلی وزیر دفاع کا ایران پر لبنان کو خریدنے کی کوشش کا الزام

تل ابیب،ستمبر۔اسرائیل کے وزیر دفاع بینی گینٹز نے الزام لگایا ہے کہ ایران لبنان کو ایندھن کے لیے حزب اللہ پر انحصار کرکے اور ملک کے بجلی کے گرڈ کی مرمت کے لیے ’خریدنے‘ کی کوشش کر رہا ہے۔اخبار دی ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹس کے مطابق گینٹز نے بدھ کے روز مقبوضہ گولان کے دورے کے موقع پر مزید کہا کہ ایران، حزب اللہ کے ذریعے لبنان کو ایندھن فراہم کرنے، بجلی کے نظام کی مرمت اور پاور اسٹیشنوں کی تعمیر کے ذریعے خریدنے کی کوشش کر رہا ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ انرجی کے میدان میں لبنان کا ایران پر انحصار بالآخر لبنانی سرزمین پر ایرانی اڈے قائم کرنے اور خطے کو غیر مستحکم کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ لبنانی شہری ایران کی مداخلت کی قیمت ادا کریں گے۔العربیہ/الحدث کینامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے زور دے کر کہا کہ اسرائیل کو ایران، اس کے ایجنٹوں، یا دہشت گرد تنظیموں سے کوئی حکم موصول نہیں ہوا اور نہ ہی ملے گا۔
ہمیں حکم نہیں ملتا:انہوں نے مزید کہا کہ کاریش پلیٹ فارم سے گیس کی پیداوار کے حوالے سے سچ ہے جو وقت پر شروع ہو جائے گی، اور یہ اسرائیل کے شہریوں کو کسی بھی خطرے کے پیش نظر ہماری آزادی کے عمل کے حوالے سے بھی اہمیت کی حامل ہے۔گذشتہ جمعرات کو اسرائیلی وزیر دفاع نے حزب اللہ کے رہ نما حسن نصر اللہ کو لبنان کے ساتھ سمندری سرحدی مذاکرات میں رکاوٹ ڈالنے یا کاریش فیلڈ پلیٹ فارم کو نقصان پہنچانے کے خلاف انتباہ جاری کیا۔انہوں نے ایک پریس بیان میں کہا کہ اگر ایسا ہوتا ہے تو اس کی قیمت لبنان ہو گی۔
سرحد کی حد بندی:تقریباً دو سالوں سے لبنان امریکی ثالثی کے ساتھ اسرائیل کے ساتھ سمندری سرحد کی حد بندی کے لیے بات چیت کر رہا ہے، جس سے اقتصادی بحران میں پھنسے ہوئے ملک کو تیل اور گیس کی تلاش کی اجازت مل رہی ہے۔قابل ذکر ہے کہ اسرائیلی اور لبنانی فریق کئی مہینوں سے امریکی ثالث آموس ہوچسٹین کے ذریعے مشترکہ سمندری سرحدوں کی حد بندی کے لیے بات چیت کر رہے ہیں، جس سے ہر ملک کے تیل اور گیس کے ذخائر کا تعین کرنے میں مدد ملے گی اور مزید تلاش کی کارروائیوں کی راہ ہموار ہو گی۔

 

Related Articles