9ویں اور دسویں جماعت میں ہوئی تمام غیر قانونی تقرریوں کو منسوخ کیا جائے گا:کلکتہ ہائی کورٹ
کلکتہ،ستمبر۔کلکتہ ہائی کور ٹ کے جج جسٹس ابھیجیت گنگو پادھیائے نے 9ویں اور 10ویں کلاس کےلئےاساتذہ کی بحالی میں بدعنوانی کی جانچ کررہی سی بی آئی سے سوال کیا ہے کہ اس نے اب تک کتنی غیر قانونی تقرریوں کا انکشاف کیا ہے۔جسٹس گنگولی نے کہا کہ چوں کہ اس وقت ان دونوں جماعتوں کےلئے حکومت اساتذۃ کی بحالی کرنے کے عمل کا آغاز کردیا ہے ۰ایسے میں یہ جاننا ضروری ہے کہ سی بی آئی نے اب تک کتنے غیرقانونی طریقے سے نوکری حاصل کرنے والوں کی شناخت کی ہے۔کمیشن کے کاغذات دیکھ کر کتنے غیر قانونی طریقے سے روزگارلینے والوں کی شناخت ہوئی ہے ۔ اسکول سروس کمیشن کے وکیل نے کہاکہ سی بی آئی تحقیقات کر رہی ہے، کئی لوگ حراست میں ہیں اور تفتیش جاری ہے، وہ اصل تعداد بتا سکیں گے۔ جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے جواب دیا کہ سی بی آئی کو فوری طور پر ایک مختصر رپورٹ پیش کرنی چاہئے کہ کتنی غیر قانونی تقرریاں کی گئی ہیں۔کمیشن کے وکیل نے کہا کہ غیر قانونی بھرتیوں کی اصل تعداد بتانا بہت مشکل ہے۔ تحقیقات مکمل ہونے تک یہ کہنا مشکل ہے کہ پردے کے پیچھے کتنی غیر قانونی بھرتیاں ہوئی ہیں۔ میرٹ لسٹ شائع ہوئی، ہائی جمپ لگانے والوں سے پوچھ گچھ کی جائے تو ہی معاملہ واضح ہو گا۔‘‘جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے کہا،کہ ویں-دسویں جماعت کے اساتذہ کی تقرری میں عدالت میں 17 غیر قانونی تقرریوں کی شناخت ہوچکی ہے۔سی بی آئی اور کمیشن دونوں کو 17 غیر قانونی بھرتیوں کے بارے میں اصل معلومات فراہم کرنی چاہئے۔ عدالت نے سی بی آئی اور کمیشن کو 28 ستمبر تک رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔عدالت نے کہا کہ تمام دستاویزات کی جانچ پڑتال کے بعد غیر قانونی تقرریوں کی تعداد بتائی جائے۔ عدالت اس بنیاد پر تمام غیر قانونی تقرریوں کو منسوخ کر دے گی۔ ہائی کورٹ ان لوگوں کی تقرری کرے گی جو محروم اہلیت کی ویٹنگ لسٹ میں ہیں۔ مدھیہ شکشا پریشد جمعہ (23 ستمبر) تک کلاس IX-X کے لیے کس کی تقرری کی فہرست پیش کرے گی۔