ایس پی سے ضوابط کی پابندی کی توقع تصور سے بالا تر:یوگی

لکھنؤ:ستمبر۔اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے پیر کو اسمبلی کے مانسون سیشن شروع ہونے سے پہلے مین اپوزیشن جماعت سماج وادی پارٹی(ایس پی) کے اراکین اسمبلی کے بغیر پیشگی اجازت کے پیدل مارچ کرنے کی کوشش پر طنز کستے ہوئے کہا کہ ایس پی سے ضوابط کی پابندی کرنا اور اقدار کو ملحوظ رکھنے کی توقع کرنا تصور سے بالاتر ہے۔قابل ذکر ہے کہ ایس پی صدرا کھلیش یادو کی قیادت میں پارٹی اراکین اسمبلی نے مہنگائی اور بے روزگاری سمیت دیگر مسائل پر آج صبح پارٹی دفتر سے اسمبلی تک پیدل مارچ نکالنے کی کوشش کی۔ پولیس نے پیشگی اجازت نہ لینے کیو جہ سے نظم ونسق کا حوالہ دے کر ایس پی اراکین کو راج بھون سے آگے بڑھنے سے روک دیا۔اسمبلی میں مانسون سیشن کی کاروائی شروع ہونے سے پہلے یوگی نے میڈیانمائندوں سے کہا’ایس پی سے یہ توقع رکھنا کہ وہ کسی نظم کو مانیں گے کسی آداب کو ملحوظ رکھیں گے یہ تصور سے بالا تر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے 25کروڑ لوگوں کے مفاد کے لئے ڈبل انجن کی حکومت بلا تفریق کام کررہی ہے۔ ڈبل انجن کی حکومت سماج کے آخری پائیدان پر کھڑے شخص کو حکومت کی اسکیمات کا فائدہ پہنچارہی ہے۔ مختلف چیلنجز کا سامنا کرتے ہوئے بھی یہاں کمی اور لاقانونیت کے لئے کوئی جگہ نہیں ہےقابل ذکر ہے کہ اسمبلی میں مین اپوزیشن ایس پی کے اراکین کی غیر موجودگی میں ایوان کی کاروائی پہلے سے طے شدہ وقت کے مطابق شروع ہوئی ۔ اس دوران حال ہی میں جاں بحق ہوئے ایم ایل اے اروند گری کو ایوان میں خراج عقیدت پیش کی گئی۔ یوگی سمیت مختلف پارٹیوں کے لیڈروں کے گری کے انتقال پر غم کا اظہار کرتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کیاگیا۔اس دوران ایوان میں یوگی سمیت بی جے پی کے علاوہ اپوزیشن آر ایل ڈی، کانگریس، ایس بی ایس پی اور بی ایس پی کے اراکین موجود رہے۔ مرحوم ایم ایل اے کو خراج عقیدت پیش کرنے کے دوران تقریبا 25منٹ تک اسمبلی کی کاروائی چلنے کے بعد ایوان کی کاروائی منگل تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔اس درمیان ایس پی اراکین کے پیدل مارچ پر طنز کستے ہوئے نائب وزیر اعلی کیشوپرساد موریہ نے کہاکہ ایس پی جس پیدل مارچ کہہ کر احتجاجی مظاہرہ کررہی ہے وہ عوام کے مفادات سے جڑا ہے ہی نہین۔ ودھان بھون احاطے میں میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں موریہ نے کہا کہ ایس پی جسے’پیدل مارچ‘ کا نام دے کر احتجاج کررہی ہے۔ وہ عوام کے مفاد سے جڑا ہوا ہے ہی نہیں۔ اگر انہیں عوام سے جڑے کسی مسئلے پر بحث کرنی ہے۔ تو وہ ایوان میں کرنی چاہئے۔ جس سے کہ وہ ایوان کی کاروائی کا حصہ بنیں۔ حکومت ہر مسئلے پر بحث کرنے کو تیار ہے۔نائب وزیر اعلی برجیش پاٹھک نے بھی ایس پی کے احتجاج کو شرپسند عناصر کا انٹرٹینمنٹ قرار دیا۔ پاٹھک نے کہا کہ ایس پی کا اب اترپردیش سے کوئی لینا ۔دینا نہیں ہے عوام نے انہیں 4انتخابات میں انہیں مسترد کردیا ہے۔ ایس پی صدر نے شرپسند عناصر کو انٹرٹینمنٹ کیا ہے۔ ان کے مارچ سے کسی کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔اسمبلی انتخابات کے بعد ایس پی اتحاد سے الگ ہوئے ایس بی ایس پی کے صدر اوم پرکاش راج بھر نے بھی اکھلیش یادو پر حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایس پی نے پچھڑوں کو ان کا حصہ نہیں دیا ہے۔ ایس پی حکومت میں غریبوں کی زمین لوٹی گئی۔ جب ایس پی کی سرکار چلی جاتی ہے تو وہ تحریک کی ریہرسل کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ایس پی سے کافی پسماندہ ذاتیاں نفرت کرتی ہیں۔ ایس پی سربراہ اکھلیش کو پارلیمانی امور کے اقدار سیکھنے کی نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ مخالفین کے تئیں نفرت کا جذبہ ایس پی کو برباد کردے گا۔

Related Articles