سپریم کورٹ نے آشوتوش ٹپلو کی عرضی پر سماعت سے کیا انکار
نئی دہلی، ستمبر۔سپریم کورٹ نے پیر کو آشوتوش ٹپلو کی عرضی پر پر کو سماعت کرنے سے انکار کر دیا، ، ان کے والد ٹیکہ لال ٹپلوکو 1990 میں جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے دہشت گردوں کے ہاتھوں قتل کر دیا گیا تھا۔سپریم کورٹ نے آج کشمیری پنڈتوں کے قتل عام کی جانچ ایس آئی ٹی سے کرانے کی مانگ پر سماعت کرنے سے انکار کردیا۔ یہ درخواست گزار آشوتوش ٹپلو نے دائر کی تھی۔ ان کے والد لال ٹپلو قتل عام میں مارے گئے تھے۔عرضی گزار ٹپلو نے اس مدت میں ہجرت اور قتل عام کی تفصیلی اور غیر جانبدارانہ جانچ کا مطالبہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ کا رخ کیا تھا۔جسٹس بی آر گوائی کی سربراہی میں دو ججوں کی بنچ نے درخواست پر غور کرنے سے انکار کردیا اور کہا کہ وہ کسی مناسب فورم پر مطالبہ اٹھانے کے لیے آزاد ہے۔عدالت نے کہا کہ ’’ہم نے ماضی میں ایسی ہی درخواست پر غور نہیں کیا، ہمیں بہت افسوس ہے‘‘۔ درخواست گزار ٹپلو نے کہا کہ ان کے والد کو 1990 میں جموں کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے دہشت گردوں نے قتل کر دیا تھا۔عرضی گزار نے 1984 کے سکھ مخالفت قتل عام کی تین دہائیوں بعد تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کی جانب سے تشکیل دی گئی خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) کا بھی حوالہ دیا اور اپنے والد کے قتل کی ایس آئی ٹی سے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ عدالت نے کہا کہ ہم پہلے بھی اسی طرح کی درخواستیں خارج کر چکے ہیں۔ اب وہ اس معاملہ کی سماعت نہیں کرسکتے۔