کورونا کے نئے معاملوں میں ہندوستان دنیا میں سب سے آگے: ڈبلیو ایچ او

جنیوا، عالمی صحت تنظیم (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں ہندوستان میں کورونا وائرس انفیکشن کے سب سے زیادہ نئے معاملے سامنے آرہے ہیں۔ ڈبلیو ایچ او نے منگل کو بتایا کہ گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران ہندوستان میں کورونا انفیکشن کے تقریبا پانچ لاکھ نئے معاملے سامنے آنے سے دنیا میں کورونا انفیکشن کی تعداد میں ایک فیصد کا اضافہ ہوگیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق ہندوستان میں گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران کورونا انفیکشن کے سب سے زیادہ نئے معاملے سامنے آنے سے جنوب۔مشرقی ایشیا میں انفیکشن کے معاملوں میں اضافہ ہوا ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ ’’ہندوستان میں گزشتہ سات دنوں کے دوران کورونا انفیکشن کے تقریبا پانچ لاکھ نئے معاملے سامنے آئے ہیں جو کہ پوری دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔ ہندوستان میں کورونا انفیکشن کے نئے معاملوں میں سات دنوں کے اندر نو فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے بتایا کہ دنیا میں کووڈ۔19 کی وجہ سے ہونے والی اموات میں تین فیصد کی کمی آئی ہے۔ جبکہ اس دوران پوری دنیا میں کورونا انفیکشن کے نئے معاملوں میں اٹھارہ لاکھ کا اضافہ ہوا ہے۔
امریکہ میں یہ وبا مسلسل بڑھتی جارہی ہے حالانکہ امریکہ کے کچھ علاقوں میں کورونا انفیکشن کے نئے معاملوں میں تھوڑی کمی ہوئی ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق پیرو، میکسیکو، کولمبیا اور ارجنٹینا جیسے لاطینی امریکی ممالک ہیں جہاں کورونا انفیکشن کے نئے معاملوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔
یوروپ میں گزشتہ ہفتے کے دوران اسپین، روس، فرانس اور یوکرین جیسے ممالک میں کورونا انفیکشن کے سب سے زیادہ نئے معاملے سامنے آئے ہیں۔ اٹلی میں بھی کورونا کے نئے معاملوں میں85 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
وہیں گھانا، کینیا، گیبن اور مڈگاسکر جیسے ہاٹ اسپاٹ کے علاقوں میں کورونا کے نئے معاملوں میں کمی آئی ہے۔ اس کے علاوہ عراق، ایران، مراکش، سعودی عرب اور کویت جیسے ممالک میں بھی کورونا انفیکشن کے معاملوں میں اضافہ ہورہا ہے۔
واضح رہے کہ عالمی صحت تنظیم (ڈبلیو ایچ او) نے 11 مارچ کو کورونا وائرس (کووڈ۔19) کو وبااعلان کیاتھا۔ امریکہ کی جان ہاپکنس یونیورسٹی کے سائنس اینڈ انجینئرنگ سینٹر (سی ایس ایس ای) کی جانب سے جاری کئے گئے تازہ اعدادوشمار کے مطابق پوری دنیا میں کورونا انفیکشن کے 2.57 کروڑ سے زیادہ معاملوں کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ اس وبا سے 8.57 لاکھ سے زیادہ لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔

Related Articles