امریکی وزیر خارجہ کا یوکرین کا غیر اعلانیہ دورہ، مزید امداد کا اعلان
کییف،ستمبر۔امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن یوکرین کے غیر اعلانیہ دورے پر ہیں۔ اس دورے کا مقصدیوکرین پر روسی حملے کے چھ ماہ گزر جانے کے بعد بھی کیف کے لئے امریکہ کی جاری حمایت کا اعادہ کرنا ہے۔جمعرات کے روز بلنکن نے یوکرین اور اس خطے کے اٹھارہ دوسرے ملکوں کے لئے جو ممکنہ طور پر مستقبل میں روسی جارحیت کا ہدف بننے کے خطرے سے دو چار ہیں، دو اعشاریہ چھ ارب ڈالر کی امداد کا اعلان کیا۔امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینئیر عہدیدار نے کہا کہ ایسے میں یہ یوکرین کے لئے ایک نازک اور نتیجہ خیز لمحہ ہے جب ملک نے حال ہی میں اپنا یوم آزادی منایا ہے۔ اور جبکہ یوکرینی عوام روسی فوجی جارحیت کا جواب دینے پر اپنی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔اور بلنکن کا کیف کا یہ دورہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے پہلے ہو رہا ہے جو ایک ایسا موقع ہو تا ہے جب عالمی رہنما امریکی عہدیداروں کے بقول اقوام متحدہ کے منشور میں درج اقتدار اعلی اور علاقائی سلامتی کے اصولوں کی تجدید نو اور نئے سرے سے تصدیق کے لئے مل بیٹھتے ہیں۔سینیئر عہدیدار نے مزید کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانے میں مدد دینے پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں کہ اس جنگ میں یوکرین غالب رہے اور ہم سیکیورٹی مدد فراہم کر رہے ہیں تاکہ جب وہ مرحلہ آئے جہاں ہم مذاکرات کے ذریعے اس کے حل کی طرف جائیں تو یوکرین مذاکرات کی میز پر زیادہ سے زیادہ ممکنہ مضبوط پوزیشن میں ہو۔امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے بھی جمعرات کے روز اعلان کیا کہ امریکہ یوکرین کو چھ سو پچھتر ملین ڈالر کی مالیت کی نئی سیکیورٹی امداد فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ یہ اعلان واشنگٹن کی جانب سے کیف کے لئے تین ارب ڈالر کی سیکیورٹی امداد کا پیکیج دینے کے وعدے کے دو ہفتے بعد کیا گیا ہے۔اوریوں صدر بائیڈن کیدور اقتدار کے آغاز کے بعد سے یوکرین کے لئے امریکہ کی فوجی امداد کوئی پندرہ اعشاریہ دو ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔آسٹن نے کہا کہ یوکرین اس وقت ایک اہم موڑ پر کھڑا ہے،اس کی افواج نے ملک کے جنوبی حصے میں جوابی حملہ کیا ہے اور اب ہم میدان جنگ میں اپنی مشترکہ کوششوں کی قابل ذکر کامیابی دیکھ رہے ہیں۔اب جب کہ یوکرین روس کے خلاف جوابی حملہ پر اپنی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے, امریکی عہدیدار کہتے ہیں کہ ایسا لگتا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی سطح پر بات چیت یوکرین کے لئے کوئی اعلی ترجیح نہیں ہے۔