رام بھکت اورجناح بھکت کا تال میل ناممکن:موریہ
لکھنؤ:ستمبر۔ اترپردیش کے نائب وزیر اعلی کیشوپرساد موریہ نے بی جے پی کے سو سے زیادہ اراکین اسمبلی لانے کے عوض میں صوبے کا وزیر اعلی بنانے کے لئے سماج وادی پارٹی(ایس پی) کے سربراہ اکھلیش یادو کے ذریعہ حمایت دینے کی پیشکش کو یہ کہتے ہوئے ٹھکرا دیا ہے کہ ایک’رام بھکت‘ اور’جناح بھکت‘ کے درمیان تال میل ناممکن ہے۔قابل ذکر ہے کہ اکھلیش نے حال ہی میں موریہ کو بی جے پی میں مناسب احترام نہ ملنے کا دعوی کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ 100اراکین اپنے ساتھ لے کر آئیں تو انہیں ایس پی کی حمایت سے وزیر اعلی بنا دیا جائے گا۔ اس کے جواب میں موریہ نے جمعرات کو ایس پی پر حملہ کرتے ہوئےکہا’ ان کی خود کی پارٹی(ایس پی) انتشار کا شکار ہے۔ ان کا کنبہ ان سے ناراض ہے۔ اس سب سے بڑھ کر جو جناح کے بھکت ہیں۔ وہ رام بھکت کے ساتھ کیسے بات کرسکتے ہیں۔مجھے نہیں لگتا ہے کہ سال 2024 میں ایس پی کا کھاتہ بھی کھلے گا۔ایس پی سپریمو کے آفر پر موریہ نے کہا’اکھلیش مجھ سے نفرت کرتے ہیں۔ میرے تئیں اکھلیش کا پیار اسمبلی میں سب نے دیکھا ہے۔ اکھلیش خود ڈوبنے والے ہیں۔ وہ مجھے کیا وزیر اعلی بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایس پی اب سماجو ادی پارٹی کے بجائے ’سماپتوادی پارٹی‘ ہوگئی ہے۔ جس طرح سے پانی سے نکلنے کے بعد مچھلی تڑپتی ہے اسی طرح اکھلیش اقتدار کے بغیر تڑپ رہے ہیں۔اتنا ہی نہیں موریہ نے اکھلیش کو لوگوں کا انٹرٹینمنٹ کرنے والا چہرہ تک بتا دیا۔ انہوں نے کہا’ ملک کی سیاست میں انٹرٹینمنٹ کے دوچہرے ہیں۔ ایک راہل گاندھی جی ہیں جو انٹرٹینمنٹ کے لئے’بھارت جوڑو یاتر‘نکال رہے ہیں اور دوسرے اکھلیش یادو جی ہیں جو چار الیکشن ہارنے کے بعد بھی ایسی باتیں کرتے ہیں جو انٹرٹینمنٹ کی وجہ ہوسکتی ہے۔