برلن کییف کی مسلسل مدد کرتا رہے گا ، جرمن وزیر خارجہ
برلن،اگست۔جرمنی کی وزیر خارجہ نے کییف کو مسلسل مالی اور فوجی مدد کرنے کا عہد کیا ہے، خواہ روس کی طرف سے یوکرین کے خلاف عائد کردہ جنگ برسوں تک بھی کیوں نہ جاری رہے۔جرمن وزیر خارجہ انالینا بیئربوک کا کہنا ہے کہ یوکرین کے خلاف روس کی جنگ برسوں تک جاری رہ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جرمنی روس کے خلاف یوکرین کی مزاحمت میں کییف کی ہمیشہ مدد کرتا رہے گا۔جرمن اخبار بلڈ ام سونٹاگ کو اتوار کے روز دیے گئے ایک انٹرویو میں جرمن وزیر خارجہ کا کہنا تھا، بدقسمتی سے ہمیں یہ سوچنا پڑ رہا ہے کہ یوکرین کو اگلے موسم گرما میں بھی اپنے دوستوں سے بھاری ہتھیاروں کی ضرورت پڑے گی۔ انالینا بیئر بوک نے کہا، یوکرین ہماری آزادی، ہمارے امن کا بھی دفاع کر رہا ہے۔ اور ہم اس کی مالی اور فوجی لحاظ سے مدد کررہے ہیں اور جب تک اس کی ضرورت ہوگی ہم مدد کرتے رہیں گے۔ جرمن وزیر خارجہ نے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن اس غلط فہمی کا شکار تھے کہ یوکرین چند ہفتوں میں شکست سے دوچار ہوجائے گا۔بیئربوک نے جزیرہ نما کریمیا پر یوکرین کے دعوے کا بھی دفاع کیا، جسے ان کے بقول روس نے سن 2014 میں غیر قانونی طور پر انضمام کر لیا تھا۔جرمن وزیرخارجہ نے کہا، کریمیا بھی یوکرین کا حصہ ہے۔ دنیا نے سن 2014 میں اس کے انضمام کو کبھی بھی تسلیم نہیں کیا۔ یہ انضمام بین الاقوامی قانون کے خلاف تھا۔ جوہری سرگرمیوں پر نگاہ رکھنے والی اقوام متحدہ کی ایجنسی اے آئی ای اے یوکرین میں روس کے قبضے والے زاپوریڑیا جوہری بجلی پلانٹ کا اس ہفتے معائنہ کرے گی۔آئی اے ای اے کی طرف سے ٹوئٹر پر یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ ایجنسی کے سربراہ رافیل گروسی کی قیادت میں ایک ٹیم اس ہفتے زاپوریڑیا جائے گی اور پلانٹ کے قریب بمباری سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لے گی۔روس اور یوکرین دونوں ہی اس بمباری کے لیے ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرا رہے ہیں۔آئی اے ای اے کا کہنا ہے کہ بمباری کی وجہ سے یورپ کے سب سے بڑے جوہری پلانٹ کے تحفظ کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔یوکرین کے وزیر توانائی نے کہا کہ وہ سکیورٹی اسباب کی بنا پر آئی اے ای اے کی ٹیم کے زاپوریڑیا آمد کے حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کریں گے۔