امریکہ کے جنگی جہازوں کا آبنائے تائیوان میں سفر، چین کے دستے ہائی الرٹ
تائی پے/واشنگٹن/بیجنگ،اگست۔امریکہ کے دو بحری جنگی جہازوں نے آبنائے تائیون کو استعمال کرتے ہوئے اپنا سفر جاری رکھا ہے جس کے بعد چین نے اپنی دستوں کو ہائی الرٹ رہنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔امریکہ کے ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے اگست کے اوائل میں تائیوان کا دورہ کیا تھا جس کے بعد سے اس طرح پہلی بار اس راہداری کو استعمال کیا گیا۔ اتوار کو امریکہ کی بحریہ کے دو جنگی جہازو ں نے آبنائے تائیوان کو ایک ایسے وقت میں استعمال کیا جب اس آبی گزرگاہ میں فضا خاصی کشیدہ ہے۔امریکہ کے جنگی بحری بیڑے کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یو ایس ایس اینٹیٹم اور یو ایس ایس چانسلروزیل معمول کے مطابق اس راہداری کو استعمال کر رہے ہیں۔بیان کے مطابق کہ جہازوں نے آبنائے تائیون میں جس راہداری کو استعمال کیا وہ کسی بھی ساحلی ریاست کی علاقائی سمندری حدود سے باہر ہے۔واضح رہے کہ بیجنگ نے نینسی پیلوسی کے تائیوان کے دورے کی شدید مخالفت کی تھی اور ان کا دورہ مکمل ہوتے ہی آبنائے تائیوان میں چین نے بڑے پیمانے پر فوجی مشقیں شروع کر دی تھی۔ چین نے تائیوان کو ان مشقوں میں اطراف سے گھیر لیا تھا۔بیجنگ نے نینسی پیلوسی کے دورے پر امریکہ پر الزام لگایا تھا کہ ’’یہ ایک چین کی پالیسی کی خلاف ورزی ہے۔‘‘چین تائیوان کو اپنا حصہ قرار دیتا ہے اوریہاں دیگر ممالک کی حکومتوں کے ہر طرح کے دوروں کی اکثر و بیشتر مخالفت کرتا ہے۔امریکہ کے بحری جہازوں کے آبنائے تائیوان میں سفرکے حوالے سے چین نے کہا ہے کہ اس نیان بحری جہازوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھی ہوئی ہے۔پیپلز لبریشن آرمی کی ایسٹرن تھیٹر کمانڈ کے ترجمان سینئرکرنل شی یی کا کہنا تھا کہ تھیٹر کمانڈ ایسٹرن کے دستے ہائی الرٹ پر ہیں اورکسی بھی وقت اشتعال انگیزی کو ناکام بنانے کے لیے تیار ہیں۔امریکہ بحری جہازوں کو آبنائے تائیوان کے ذریعے اکثر بھیجتا رہتا ہے، جسے وہ جہاز رانی کی آزادی قرار دیتا ہے۔