جنگلی حیات کے تحفظ کے مشن میں شہزادہ ہیری کی روانڈا کے صدر سے ملاقات

لندن ،اگست ۔ جنگلی حیات کے تحفظ کے مشن میں ڈیوک آف سسیکس شہزادہ ہیری نے افریقہ کے دورے کے دوران گزشتہ روز موزمبیق میں روانڈا کے صدر پال کاگامے سے ملاقات کی۔ روانڈا کے صدر اور شہزادے کے سرکاری ٹوئٹر اکائونٹ کے مطابق شہزادہ نے افریقی پارکس کے صدر کی حیثیت سے اپنے فرائض کے ضمن میں صدر روانڈا سے ملاقات کی۔ اس حوالے سے پوسٹ کی گئی ایک تصویر میں شہزادہ سبز رنگ کی قمیض اور ہلکے بادامی رنگ کا ٹرائوزر پہنے ہوئے ہیں۔ افریقن پارکس کے ساتھ روانڈا کی حکومت کا اکاگیرا اور نیونگوے نیشنل پارکس کے انتظامات کے حوالے سے معاہدہ ہے۔ ایک تصویر میں شہزادہ 1994میں ٹسٹی کے ہاتھوں کیگالی میں قتل عام میں ہلاک ہونے والوں کی یادگار پر کھڑے نظر آرہے ہیں۔ ہیری کیلی فورنیا سے ڈچز آف سسیکس کے بغیر ہی مختصر دورے پر گزشتہ ہفتہ موزمبیق گئے تھے۔ ڈیوک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکی حکام، مخیر افراد اور جانوروں کو محفوظ کرنے والوں نے شہزادہ ہیری کا گرم جوشی کے ساتھ استقبال کیا اور جانوروں کے لئے محفوظ علاقوں اور قدرتی علاقوں کی سیر کرائی ایک تصویر میں ہیری ساحلی شہر Vilanculos میں ایک پولو شرٹ شارٹس پہنے ہوئے ہیں اور کیپ لگائے ہوئے کھڑے ہیں۔ یہ علاقہ مقبول ساحلی علاقہ اور جزیرہ بازاروتو کا دروازہ تصور کیا جاتا ہے اور مختلف طرح کے جنگلی حیات کی وجہ سے مشہور ہے۔ 2010 میں ہیری موزمبیق گئے تھے، افریقی پارکس ان چند ذاتی سرپرستی کی اشیا میں شامل ہیں جو شہزادہ ہیری نے 2020میں شاہی فرائض سے سبکدوشی اختیار کرتے وقت اپنے پاس رکھے تھے، وہ 2016سے چیرٹی جب انھوں نے ملاوی میں 500ہاتھیوں کی بحالی میں مدد دی تھی۔ جنگلی جانوروں کے تحفظ کی یہ بلامنافع بنیاد پر کام کرنے والی تنظیم ہے، جو حکومت اور لوکل کمیونٹیز کی شراکت سے ملاوی، زمبیا، روانڈا اور چاڈ سمیت ایک درجن کے قریب ملکوں کے 20پارکوں کا انتظام سنبھالتی ہے۔ ہیری نے یہ دورہ اس وقت کیا ہے جب ان کے والد شہزادہ ویلز نے امیگرنٹس کو روانڈا بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔ ٹائمز کے مطابق ایک ذریعہ نے سنا ہے کہ شہزادہ چارلس نے اس پالیسی کی کئی مرتبہ مخالفت کی تھی اور وہ اس پر بہت مایوس تھے۔ اطلاعات کے مطابق شہزادہ ہیری میگھن کے ساتھ ستمبر میں برطانیہ واپس آئیں گے، جہاں وہ مانچسٹر میں ینگ ورڈ سمٹ اور لندن میں ویل چائلڈ ایوارڈ میں شرکت کرینگے وہ جرمنی بھی جائیں گے۔

 

Related Articles