یوکرینی صدر اور اہلیہ کے فوٹوشوٹ پر لوگ برہم
کییف،جولائی ۔یوکرین کی خاتون اول اولنا کیاشکو اور ان کے شوہر صدر ولودیمیر زیلنسکی کی جانب سے فیشن میگزین ‘ووگ’ کے لیے کرائے گئے فوٹوشوٹ پر لوگوں نے دونوں کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔اولنا کیاشکو اور ولودیمیر زیلنسکی کے فوٹوشوٹ کی تصاویر میگزین نے دو دن قبل 26 جولائی کو جاری کیں جو کہ میگزین کے اکتوبر کے شمارے میں شامل ہوں گی۔یوکرینی صدر اور ان کی اہلیہ کی تصویر اکتوبر 2022 کے میگزین کی سرورق کی زینت بنیں گی، تاہم میگزین نے ابھی ان کی آن لائن تصاویر جاری کی ہیں۔دونوں میاں بیوی کی تصاویر سامنے آنے پر انہیں دنیا بھر کے لوگوں نے شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان پر الزام عائد کیا کہ وہ جنگ کو رومانوی دکھانا چاہتے ہیں اور ان کے لیے جنگ کوئی مسئلہ ہی نہیں۔فیشن میگزین کے لیے کرائے گئے فوٹوشوٹ کی ایک تصویر میں خاتون اول کو فوجیوں کے درمیان بھی فیشن ایبل لباس میں کھڑا ہوا دکھایا گیا ہے جب کہ ایک تصویر میں انہیں شوہر صدر زیلنکسی کے ہمراہ رومانوی انداز میں دکھایا گیا ہے۔دونوں کی تصاویر دیکھنے کے بعد لوگوں نے ان پر تنقید کی اور لکھا کہ ان کا ملک جنگ میں تباہ ہو رہا ہے اور وہ فوٹوشوٹ کرانے میں مصروف ہیں۔لوگوں نے ان پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ایک طرح یوکرین کے لوگ زندگی بچانے کے لیے ملک سے فرار ہو رہے ہیں اور دوسری طرف وہاں یومیہ ہزاروں فوجی مارے جا رہے ہیں اور صدر کو خاتون اول کے ہمراہ فوٹوشوٹ کروانے سے فرصت نہیں مل رہی۔بعض لوگوں نے لکھا کہ ایک طرف روسی صدر ولادیمیر پیوٹن جنگ کے لیے میزائل تیار کر رہے ہوں گے اور دوسری طرف یوکرینی صدر فوٹوشوٹ کروا رہے ہیں۔کچھ لوگوں نے صدر اور خاتون اول کے فوٹوشوٹ پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے انہیں ملک کے پرچم اور جنگ میں مارے جانے والے افراد کا خیال رکھنے کا احساس دلانے کی بھی کوشش کی۔یوکرینی صدر اور ان کی اہلیہ کے فوٹوشوٹ پر نہ صرف وہاں کے عوام بلکہ دیگر ممالک نے بھی ان پر تنقید کی اور لکھا کہ انہیں جنگ زدہ اپنے ملک کی خیال رکھنی چاہیے تھی، انہیں فوٹوشوٹ نہیں کروانا چاہیے تھا۔