سونیا-اسمرتی ایرانی کے درمیان تنازعہ
نئی دہلی، جولائی۔ کانگریس کی صدر سونیا گاندھی اور مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کے درمیان آج لوک سبھا کی کارروائی ملتوی ہونے کے بعد غیر معمولی نوک جھونک ہوئی، کانگریس اور حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ایک دوسرے پر الزامات لگائے۔ کانگریس نے کہا کہ مرکزی وزیر نے مسز گاندھی کے ساتھ نامناسب سلوک کیا ہے، جب کہ حکمراں پارٹی کی جانب سے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ کانگریس صدر نے مسز ایرانی کو دھمکی دی ہے۔ جیسے ہی لوک سبھا کی کارروائی حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے ہنگامے کی وجہ سے 12 بجے ملتوی کر دی گئی۔ محترمہ گانھی بی جے پی کی رکن پارلیمان اور حکمراں فریق کی طرف سے پریزائیڈنگ افسران کے پینل کی سینئر رکن محترمہ رما دیوی کے پاس پہنچیں اور ان سے صورتحال پر بات کرنے لگیں، مسز گاندھی جاننا چاہتی تھیں کہ ایوان میں ان کا نام بار بار کیوں لیا جا رہا ہے۔ دریں اثناء وقفہ سوالات کے دوران صدر دروپدی مرمو کے تعلق سے کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری کے بہانے کانگریس اور محترمہ گاندھی پر شدید حملہ کرنے والی مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی وہاں پہنچ گئیں اور انہوں نے دونوں کے درمیان بات چیت میں مداخلت کرنے کی کوشش کی۔ بتایا جا رہا ہے کہ مسز گاندھی نے کہا- ‘مجھ سے بات مت کیجئے۔ اس دوران ایوان میں موجود کانگریس کے رکن پارلیمنٹ گورو گوگوئی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج لوک سبھا میں کانگریس لیڈر سونیا گاندھی کے ساتھ بی جے پی کا انتہائی شرمناک سلوک ہوا۔ پہلے ان کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی گئی اور بعد میں جب مسز گاندھی بی جے پی کی خواتین ایم پیز کے پاس گئیں تو ان کے ساتھ قابل اعتراض سلوک کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی خواتین کے ووٹ حاصل کرنے کے لیے اچھے اچھے نعرے گڑھتی ہے لیکن اسی بی جے پی نے آج ایک خاتون یعنی مسز گاندھی کی ایوان میں توہین کی ہے۔کانگریس کے محکمہ مواصلات کے سربراہ جے رام رمیش نے بھی مسز ایرانی کے رویے پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آج لوک سبھا میں مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے غیر مہذب اور بدسلوکی کا برتاؤ کیا، لیکن کیا اسپیکر اس کی مذمت کریں گے؟ کیا قواعد صرف اپوزیشن کے لیے ہوتے ہیں؟ دوسری جانب حکمراں جماعت کی جانب سے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے مسز گاندھی کو گھیرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پارلیمنٹ میں مسز ایرانی کے ساتھ جو سلوک کیا وہ ایک طرح کی دھمکی تھی۔