وزیر اعلیٰ نے’’ ڈیجیٹل بھوجل رتھ‘‘ کو ہری جھنڈی دکھاکر روانہ کیا

وزیر اعلیٰ نے زیر زمین پانی ہفتہ کے موقع پر’اٹل بھوجل یوجنا‘ کے تحت مختلف عوامی بیداری پروگراموں کی تشہیر کے لیے توسیع کے لیے ’’ڈیجیٹل بھوجل رتھ‘‘ کے فلیگ آف پروگرام کو خطاب کیا

لکھنؤ، جولائی،۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ اتر پردیش زرعی بندوبست کی ریاست ہے۔ یہاں کی بنیادی گزر بسر کااہم ذریعہ زراعت اور زراعت سے متعلقہ شعبے ہیں۔ ریاست میں تقریباً 70 فیصد زراعت اور 80 فیصد پینے کے پانی کی فراہمی کا بنیادی ذریعہ زیر زمین پانی ہے۔ جیسے جیسے انسان کی ضرورت بڑھتی گئی ہم نےزیر زمین پانی کو غیر معمول اور غیر سائنسی بنیادوں پر استعمال کرنا شروع کر دیا۔ جس کی وجہ سے ریاست کے کئی علاقوں میں زیر زمین پانی کا سنگین مسئلہ پیدا ہو گیا ہے۔ کئی ترقیاتی بلاکس کو ڈارک زون قرار دیا گیا۔ پچھلے پانچ سالوں میں ریاستی حکومت کی کوششوں کے نتیجے میں، آج مختلف اضلاع کے 25 ترقیاتی بلاک زیر زمین پانی کے زیادہ مسائل زدہ زمرے سے باہر آچکے ہیں۔ اس طرح ریاست کے اندر زیر زمین پانی کے تحفظ کے لیے کئی علاقوں میں شروع کیے گئے پروگراموں کے بہتر نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ آج یہاں اپنی سرکاری رہائش گاہ پرزیر زمین پانی ہفتہ کے موقع پر’اٹل بھوجل یوجنا‘ کے تحت مختلف عوامی بیداری پروگراموں کی تشہیر کے لیے تیار کیے گئے ’ڈیجیٹل بھو جل رتھ ‘کے فلیگ آف پروگرام میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔ قبل ازیں وزیر اعلیٰ نے شمع روشن کر کے پروگرام کا آغاز کیا۔ وزیر اعلیٰ نے ڈیجیٹل بھو جل رتھ کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ واضح رہے کہ 16 سے 22 جولائی 2022 تک زیر زمین پانی ہفتہ کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے دو سال قبل ’کیچ دی رین ‘پروگرام شروع کیا تھا۔ اس اسکیم کے تحت زیر زمین پانی کے تحفظ کےمتعلق سے عوام میں بیداری پیدا کرنے کے مقصد سے ریاست میں زیر زمین پانی ہفتہ کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ یہ ہفتہ ملک اور ریاست کے لیے بہت اہم ہے۔ اس کے تحت ڈیجیٹل بھو جل رتھ ریاست کے 10 اضلاع میں جائیں گے اور ہر شہری کو پینے کے پانی اور زیر زمین پانی کی حفاظت کے بارے میں آگاہ کرنے میں اپنا تعاون دیں گے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ زیر زمین پانی ہفتہ کے انعقاد کا مقصد پانی کے تحفظ کے روایتی طریقوں کو زندہ کرکے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو آگاہ کرنا ہے۔ حالانکہ ڈیجیٹل بھو جل رتھ کے ذریعے تشہیری اس پروگرام کو ریاست کے 10 اضلاع کے 26 ترقیاتی بلاکوں کی 550 گرام پنچایتوں میں عوامی بیداری کے نقطہ نظر سے آگے بڑھایا جا رہا ہے، لیکن پورے اتر پردیش کو اس مہم کا حصہ بنایا گیا ہے۔ ان 10 اضلاع کو حکومت ہند نے منتخب کیا تھا، جہاں کچھ وجوہات کی وجہ سے زیر زمین پانی کی حالت تشویشناک تھی۔ ان میں مغربی اترپردیش کے 04 اضلاع میرٹھ، باغپت، مظفر نگر اور شاملی اور 06 اضلاع بندیل کھنڈ، چترکوٹ، بندہ، ہمیر پور، مہوبہ، للت پور اور جھانسی میں 550 گرام پنچایتوں کو مرکز میں رکھ کر اس مہم کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ . وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست میں دیہی اور شہری علاقوں میںزیر زمین پانی کے تحفظ کے مختلف ماڈل بنائے گئے ہیں۔ اس کے تحت وارانسی ماڈل میں پرانے انڈیا مارکا ہینڈ پمپوں کا کامیابی سے بارش کے پانی کو اسٹور کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح چترکوٹ ماڈل میں پانی کی ایک ایک بوند کو محفوظ رکھنے کے لیے چیک ڈیم بنائے گئے اور ان میں ہر سال ڈیسلٹنگ کی گئی، تاکہ پانی جمع ہونے کی صورت حال برقرار رہے۔ اسی طرح ریاست میں کئی طرح کے پروگرام چل رہے ہیں۔ ملک کی آزادی کے امرت مہوتسو سال میں ریاست کے ہر ضلع کے دیہی علاقوں میں امرت سروور کی شکل میں 75 تالاب بنانے کا عمل جاری ہے۔ شہری علاقوں کو بھی اس سے جوڑنے کا کام کیا جا رہا ہے۔ آج ہمارے مثبت نتائج ہمارے سامنے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ زیر زمین پانی تحفظ کا یہ پروگرام نہ صرف ریاستی پروگرام بننا چاہیے بلکہ عام آدمی کو بھی اس مقدس پروگرام سے جوڑنا چاہیے۔ اگر پانی ہے تو زندگی ہے اور پانی کے بغیر زندگی کا تصور نہیں کیا جا سکتا۔ اس نقطہ نظر سے یہ ایک اہم مہم ہے۔ اس لیے ہم نے اس مہم کے لیے پوری ریاست کا انتخاب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بارش کی ہر بوند کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جائے تو بڑے پیمانے پر کھارے پانی کا مسئلہ بھی مقررہ مدت میں حل کرنے میں کامیابی ملے گی۔ اس موقع پروزیر جل شکتی جناب سواتنتر دیو سنگھ، وزیر زراعت جناب سوریہ پرتاپ شاہی، وزیر مملکت برائے جل شکتی جناب رام کیش نشاد، ایڈیشنل چیف سکریٹری ایم ایس ایم ای اور اطلاعات جناب نونیت سہگل، پرنسپل سکریٹری نمامی گنگے اور دیہی پانی فراہمی جناب انوراگ شریواستو، پرنسپل سکریٹری وزیر اعلیٰ اور اطلاعات جناب سنجے پرساد اورڈائر کٹراطلاعات جناب ششر اور دیگر سینئر افسران موجود تھے۔

Related Articles