نیوزی لینڈ میں سیوریج کینال چین کی سلامتی کے لیے خطرہ کیسے؟

ویلنگٹن،جولائی۔چین اپنی قومی سرحدوں سے ہزاروں کلومیٹر دور نیوزی لینڈ کے دارالحکومت ویلنگٹن میں گندے پانی کی نکاسی کے لیے استعمال ہونے والی ایک سرنگ کو اپنی ریاستی سلامتی کے لیے خطرہ سمجھتا ہے اور چاہتا ہے کہ اسے وہاں سے ہٹا دیا جائے۔خبروں کے مطابق ویلنگٹن کی سٹی کونسل کے ترجمان رچرڈ میکلین نے جمعرات سات جولائی کے روز تصدیق کی کہ بیجنگ حکومت کے دارالحکومت میں ایک زیر زمین سیوریج کینال کو نہ صرف چین کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ سمجھتی ہے بلکہ اس کا مطالبہ ہے کہ اس سرنگ کو اس کی موجودہ جگہ سے کہیں اور منتقل کر دیا جائے۔رچرڈ میکلین نے بتایا کہ یہ سیوریج کینال اتنی بڑی ہے کہ اس کے اندر بیک وقت کئی انسان آسانی سے چل پھر سکتے ہیں۔ بیجنگ کے لیے یہ کینال تشویش کا سبب اس لیے ہے کہ یہ اسی شہر میں چینی سفارت خانے کی نئی مجوزہ عمارت کے بہت قریب ہے۔ چینی حکام نے ویلنگٹن شہر کے بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ اپنی بات چیت میں اس زیر زمین سرنگ کو اپنی سلامتی کے لیے مسئلہ‘ قرار دیا ہے۔
ویلنگٹن کی شہری انتظامیہ کا جواب:رچرڈ میکلین کے مطابق ویلنگٹن سٹی کونسل کو اس بات سے کوئی اختلاف نہیں کہ اگر چینی حکومت چاہتی ہے تو اس سیوریج کینال کو قریب ہی اسی شہر کے کسی دوسرے علاقے میں منتقل کر دیا جائے۔ تاہم سٹی کونسل کا مطالبہ ہے کہ اگر بیجنگ حکومت اس سیوریج کینال کی کہیں اور منتقلی کی خواہش مند ہے، تو اس کا انتظام اور اس پر اٹھنے والے اخراجات دونوں چین کو اپنے سر لینا ہوں گے۔
ملکی دارالحکومت ویلنگٹن نیوزی لینڈ میں بترین سیاحتی منزلوں میں شمار ہوتا ہے:سٹی کونسل کے ماہرین کے مطابق نئے چینی سفارت خانے کی عمارت کے قریب سے اس انڈر گراؤنڈ کینال کی کہیں اور منتقلی ایک بہت بڑا تعمیراتی منصوبہ ہو گا، جس پر عمل درآمد کی صورت میں لاگت تو چین کو ہی برداشت کرنا ہو گی مگر منصوبے پر کام کی نگرانی خود نیوزی لینڈ کرے گا۔
نئے چینی سفارت خانے کی تعمیر میں مسلسل تاخیر:نیوزی لینڈ میں چین کے سفیر وانگ شیاؤلونگ نے اخبار ڈومینین پوسٹ کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ ویلنگٹن میں چینی سفارت خانہ مقامی بلدیاتی حکام کے ساتھ مل کر ایک سکیورٹی رسک‘ کے طور پر اس سیوریج کینال سے جڑا مسئلہ حل کرنے کی کوشش میں ہے۔چینی سفیر نے کہا کہ ان کے ملک کی خواہش ہے کہ سفارت خانے کی نئی عمارت کی تعمیر کے منصوبے پر اب کام شروع ہو جانا چاہیے۔ چین کے لیے یہ جمود اس لیے درد سر بنا ہوا ہے کہ ویلنگٹن سٹی کونسل نے چینی سفارت خانے کی نئی عمارت کی تعمیر کی منظوری چار سال پہلے دی تھی مگر اس منصوبے پر کام ابھی تک شروع نہیں ہو سکا۔

Related Articles