مسجد اقصیٰ کے نیچے سرنگیں اور کھدائی، شہرکی تباہی کا سرطان

مقبوضہ بیت المقدس،جولائی۔مقبوضہ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ میں قابض اسرائیلی ریاست کی سرنگیں اور کھدائی ایک ایسے کینسر کی نمائندگی کرتی ہے جس نے مقدس شہر[بیت المقدس] کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا اور اس کی مبارک مسجد کے قلب کو تباہ کر دیا۔بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ میں تیزی سے آباد کاری کی منصوبہ بندی جاری ہے جو حال ہی میں مسجد اقصیٰ کے جنوب مغربی کونے میں کھدائی اور بستیوں میں سامنے آئی ہیں۔
قابض اسرائیل کی سرنگیں:قابض ریاست کی جن سرنگوں نے القدس شہر اور الاقصیٰ کے آس پاس کے علاقوں کو منتشر کر دیا ان میں "الیبوسی” سرنگ شامل ہے جو ایک طرف گنبد صخرہ اور دوسری طرف آبی گزرگاہ تک پھیلی ہوئی ہے۔ یہ سرنگ حصوں پر مشتمل ہے۔اس کی دونوں شاخیں داخلی دروازے کے نیچے سے شروع ہوتی ہیں اور سلوان الاقصیٰ کے جنوب میں اور البستان کے پڑوس میں ختم ہوتی ہیں۔جہاں تک "حمام العین” سرنگ کا تعلق ہے یہ حمام العین کے نیچے واقع ہے۔ اس کی کھدائی کا آغاز 2004 میں ہوا۔ اس کا مقصد زیر زمین یہودیوں کی سکیموں کو مغربی سرنگ سے جوڑنا ہے۔مسجد اقصیٰ کی مغربی دیوار کے نیچے "ہال آف جنریشنز” سرنگ ہے۔ یہ ایک لمبی سرنگ ہے جس میں مبینہ یہودی تنصیبات ہیں۔”مغربی سرنگ” مسجد الاقصی کی مغربی دیوار کے ساتھ واقع ہے اور اس کی لمبائی تقریباً 450 میٹر ہے اور اس کی اونچائی ڈھائی میٹر ہے۔الاقصیٰ کے جنوب میں عین سلوان کمپلیکس کے قریب "سلوان نیو” سرنگ ہے جو 12 میٹر کی گہرائی میں ہے۔ اس کی نگرانی "العاد” سیٹلمنٹ ایسوسی ایشن کرتی ہے۔”سلوان غار” بھی ایک ایسی ہی سرنگ ہے جو مسجد اقصیٰ کے قریب کھودی گئی ہے۔ ایک چٹانی کھوکھلا ہے جو باب العامود کے دائیں طرف سے شمال میں القدس کے مکانات کے نیچے تک پھیلی ہوئی ہے۔ اس کی لمبائی تقریباً 300 میٹر ہے، جس کا کوئی اختتامی نقطہ نہیں ہے۔سنہ2007 میں القدس کے مکینوں نے "مشرقی سلوان ” سرنگ کا پردہ چاک کیا۔ یہ ایک سوراخ ہے جو سلوان محلے کے نچلے حصے کو مسجد اقصیٰ کے دائیں طرف جوڑتا ہے، اور شمال کی طرف جاتا ہے۔سنہ 2009 میں القدس کیباشندوں نے عین سلوان مسجد کے مغربی جانب کے نیچے "سلوان وادی الحلوہ” سرنگ بھی دریافت کی۔ یہ سرنگ "وادی حلوہ” سرنگ سے مل کر تقریباً 600 میٹر لمبی ایک واحد سرنگ بن جاتی۔”الاقصی کی بنیادوں کے نیچے” کھدائیاں الاقصیٰ کی مغربی دیوار کے نیچے واقع ہیں جو جنوب مغربی کونے سے شمال تک پھیلی ہوئی ہیں۔ کھدائیاں مراکشی درازے کے نیچے 80 میٹر تک پہنچ گئی ہیں اور کام ابھی جاری ہے۔

Related Articles