آسٹریلیا میں سعودی طالب علم نے ایک بزرگ خاتون کی جان کیسے بچائی؟
آسٹن ،جون۔سعودی عرب کے ریاض کنگ فہد میڈیکل سٹی سے اسکالر شپ پر آسٹریلیا تعلم کے حصول کے لیے گئے طالب علم عبداللہ ندا العنیزی نے آسٹریلیا کے میلبورن شہر کے آسٹن اسپتال میں شفٹ مکمل کرنے کے بعد آسٹریلیا میں ایک معمر خاتون کی جان بچانے میں اس کی مدد کی جس پر اس کے اس اقدام کو غیرمعمولی طور پر سراہا جا رہا ہے۔تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ طالب علم عنیزی اسپتال سے اپنی رہائش گاہ کی طرف روانہ ہوا۔ ابھی وہ پارکنگ میں تھا تو ٹخنے میں کمپاؤنڈ فریکچر ہونے کے باعث ایک معمرخاتون زمین پر پڑیں۔ اسے خون میں لت پت پڑی دیکھ کرالعنیزی کو اس کی مدد کو آنا پڑا۔خاتون نے مدد کے لیے آواز دی تو وہاں قریب سعودی طالب عبداللہ العنیزی ہی موجود تھے۔ اْنہوں نے خاتون کی مدد کرتے ہوئے اس کے جسم سیخون کا بہاؤ روکنے کی کوشش کی اور اس کے ساتھ آنے والے اس کے پوتے سے بات کی۔ انہوں نے اسپتال کے ایمرجنسی روم کو واقعے کے بارے میں فون ر مطلع کیا،انہیں صورتحال کے بارے میں بتایا اور ایمرجنسی ٹیم کے آنے کے بعد انہوں نے صورتحال اور مریض کی جان بچانے پر سعودی طالب علم کا شکریہ ادا کیا۔مریضہ کو ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ میں لے جانے کے بعد عبداللہ العنیزی نے زخمی خاتون کے ساتھ آئے اس کے پوتے لودلاسا دیا جو دی کی حالت پر شدید صدمے میں رو رہا تھا۔میلبورن کے آسٹن ہسپتال نے اسکالرشپ کے طالب علم عبد اللہ العنیزی کی طرف سے بزرگ خاتون کی فوری مدد کو اس کی بہادری قرار دیا۔ اسپتال انتظامیہ نیمریض کو بچانے اور صورت حال سے مثالی طور پر نمٹنے پر ان کا عنیزی کا شکریہ ادا کیا۔بتایا جاتا ہے کہ العنیزی آسٹریلیا کی ڈیکن یونیورسٹی سے حال ہی میں فارغ التحصیل ہیں۔