دروپدی مرمو سماجی تبدیلی کی محرک ہوں گی: شیوراج
بھوپال، جون۔مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے آج کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) نے محترمہ دروپدی مرمو کو اپنا امیدوار بنا کر نہ صرف سماج کے ہر طبقے کے لیے احترام کا ثبوت دیا ہے۔ بلکہ کانگریس کے اس تاریک دور کے خاتمے کا بھی اعلان کیا جس میں عزت اور عہدے اپنے لوگوں میں شناخت کے ذریعے تقسیم کیے جاتے تھے۔مسٹر چوہان نے اپنے بلاگ میں لکھا کہ ہندوستانی جمہوریت میں پہلی بار ایک قبائلی خاتون اعلیٰ ترین عہدے پر فائز ہوگی۔ بی جے پی کی سوچ ایک ہم آہنگ معاشرے کی تشکیل کی رہی ہے۔ بی جے پی کو اپنے دور حکومت میں تین مواقع ملے اور تینوں موقعوں پر اس نے سماج کی تین مختلف برادریوں سے صدر منتخب کیا۔ پہلے اقلیتی برادری سے عظیم سائنسدان ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام، پھر دلت برادری سے مسٹر رام ناتھ کووند اور اب قبائلی برادری سے محترمہ مرموکا انتخاب ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ختم ہونے والے راجیہ سبھا انتخابات میں مدھیہ پردیش سے دو خواتین بلامقابلہ منتخب ہوئی ہیں، جن میں والمیکی سماج کی سمترا والمیکی بھی ہیں۔