آسام میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، مرنے والوں کی تعداد 71 ہوئی
گوہاٹی، جون۔آسام میں سیلاب کی صورتحال مزید خراب ہوگئی ہے۔ اتوار کو تین بچوں سمیت مزید نو افراد کی موت ہو گئی جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 71 ہو گئی۔سیلاب کے باعث چھ افراد ہلاک ہو گئے جبکہ تین افراد مٹی کے تودے گرنے سے ہلاک ہو گئے۔ مٹی کے تودے گرنے سے ہونے والی تینوں اموات کیچار ضلع سے ہوئی ہیں۔اس کے علاوہ کم از کم آٹھ افراد بھی لاپتہ ہو گئے ہیں۔ اتوار کی شام کو ریاست میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی تعداد 42 لاکھ سے تجاوز کر گئی۔سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں کاچھر ضلع میں تین، بارپیٹا میں دو موت، اس کے بعد بجلی، کامروپ، کریم گنج اور ادلگوری اضلاع میں ایک ایک موت واقع ہوئی۔آسام میں مسلسل بارشوں کی وجہ سے آنے والے سیلاب نے تباہی مچا رکھی ہے اور تقریباً 5,137 گاؤں سیلابی پانی میں ڈوب گئے ہیں۔ بارپیٹا سب سے زیادہ متاثرہ ضلع ہے جس میں 12.76 لاکھ سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں، اس کے بعد 3.94 لاکھ لوگوں کے ساتھ درنگ اور 3.64 لاکھ سے زیادہ لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ریاست کے 33 متاثرہ اضلاع بجلی، بکسا، بارپیٹا، وشواناتھ، بونگائیگاؤں، کاچھر، چرانگ، درنگ، دھیماجی، دھوبری، ڈبروگڑھ، دیما-ہساو، گولپاڑہ، گولاگھاٹ، ہیلاکنڈی، ہوجائی، جورہاٹ، کامروپ (ایم) ہیں۔ کربی۔ انگلونگ ویسٹ، کریم گنج، کوکراجھار، لکھیم پور، ماجولی، موریگاؤں، ناگاؤں، نلباری، سیواساگر، سونیت پور، جنوبی سلمارا، تمول پور، تینسوکیا اور ادلگوری اضلاع شامل ہیں۔