پناہ گزینوں کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ: اقوام متحدہ کی تازہ رپورٹ
جینیوا،جون۔اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی یا یو این ایچ سی آر کی سالانہ گلوبل ٹرینڈز رپورٹ کے مطابق، 2021 کے آخر تک 8 کروڑ93 لاکھ افراد جنگ، تشدد، ظلم و ستم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے باعث اپنے گھروں سے بے گھر ہوئے، جو ایک سال پہلے کے مقابلے میں یہ تعداد 8 فیصد زیادہ ہے۔وائس آف امریکہ کی نامہ نگار لیزا شلین نے جنیوا سے رپورٹ کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کے ہائی کمشنر فلیپو گرانڈی نے کہا ہے کہ یوکرین پر روس کے حملے کی وجہ سے لوگوں کو مجبوراً گھر بار چھوڑنا پڑا اور اسی وجہ سے تارکین وطن کی تعداد میں بے تحاشہ اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ” یوکرین کی جنگ نے 12 سے 14 ملین لوگوں کو بے گھر کیا ہے۔ یہ اس پر منحصر ہے کہ آپ پناہ گزینوں کی گنتی کیسے کرتے ہیں۔ اس طرح یہ تعداد دس کروڑ سے بھی تجاوز کر سکتی ہے۔ یہ اضافہ تنازعات اوربحران میں اضافے کی وجہ سے ہی ہوا ہے”۔ہنگامی حالات نے پچھلی دہائی کے دوران ہرسال پناہ گزینوں کی تعداد میں اضافہ کیا ہے۔یو این ایچ سی آر کا کہنا ہے کہ روس کے یوکرین پر حملے نے دوسری جنگ عظیم کے بعد سب سے تیزی سے، اورجبری نقل مکانی کے سب سے بڑے بحرانوں میں سے ایک کو جنم دیا ہے۔جب کہ دنیا کی توجہ یوکرین پر مرکوز ہے، گرانڈی نے حکومتوں پر زور دیا کہ وہ یوکرین سے پہلے آنے والی بہت سے ہنگامی واقعات پر توجہ دیں جنہوں نیلاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو تباہ کر دیا ہے۔ہائی کمشنر گراندڈی نے دوسرے ملکوں کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ” ہمارے سامنے 2020 کے آخر سے 21 تک ایتھوپیا ہے۔ ہم پچھلے سال کے موسم گرما سے افغانستان کی صورت حال دیکھ رہے ہیں۔ شام، جنوبی سوڈان اور فلسطینی پناہ گزینوں کا مسئلہ اپنی جگہ موجود ہے۔ یہ سارے دیرینہ بحران پناہ گزینوں کی تعداد میں اضافہ کرتے جا رہے ہیں۔یو این ایچ سی آر کا کہنا ہے کہ پچھلے سال پناہ گزینوں کی تعداد بڑھ کر 2 کروڑ 70 لاکھ سے زیادہ ہو گئی، جب کہ اپنے ہی ملکوں میں تنازعات کے باعث بے گھر ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 5 کروڑ 32 لاکھ سے زیادہ ہو چکی ہے۔عام تاثر کو رد کرتے ہوئے، یو این ایچ سی آر کا کہنا ہے کہ 80فی صد سے زیادہ مہاجرین غریب اور متوسط آمدنی والے ممالک کی طرف بھاگ گئے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پوری دنیا میں بے گھر ہونے والوں کی دو تہائی سے زیادہ تعداد کا تعلعق پانچ ممالک ؛ شام، وینزویلا، افغانستان، جنوبی سوڈان اورمیانمارسے ہے۔ جب کہ رپورٹ کے مطابق ترکی نے سب سے زیادہ مہاجرین قبول کیے، اس کے بعد کولمبیا، یوگنڈا، پاکستان اور جرمنی کا نمبر آتا ہے۔ ریاست ہائے متحدہ امریکہ اب بھی دنیا میں سب سے زیادہ پناہ گزینوں کو اپنے ملک میں بساتا ہے۔