ہائبرڈ خطرات سے نمٹنے کے لیے انتظامیہ اور فوج کے درمیان تال میل ضروری: راجناتھ
نئی دہلی، جون ۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ ہائبرڈ خطرات سے نمٹنے کے لیے سول انتظامیہ اور مسلح افواج کے درمیان تال میل اوراشتراک بہت ضروری ہے اور اس کے بغیر بحیثیت قوم خطرات اور چیلنجوں کا جواب دینا مشکل ہے۔ پیر کو منصوری میں لال بہادر شاستری نیشنل اکیڈمی آف ایڈمنسٹریشن میں 28 ویں مشترکہ سول ملٹری ٹریننگ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر سنگھ نے کہا کہ حکومت پرانے نظریے کو پیچھے چھوڑ کر نئے ویژن سے اشتراک یعنی مل جل کر کام کرنے کی سمت میں بڑھ رہی ہے۔ نتیجتاً معاشرے کے ہر طبقے کو ترقی کے ثمرات مل رہے ہیں۔ ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی نے پرانے نقطہ نظر کو ہٹا کر ایک نئے وژن کے ساتھ کام کرنے پر زور دیا۔ وزیراعظم کا نقطہ نظر یہ ہے کہ اکیلے کام کرنے کی بجائے مل کر کام کریں۔ اب جس نئے انداز کے ساتھ ہم کام کر رہے ہیں، اس میں سماج کا ہر طبقہ ترقی کی طرف گامزن ہے۔انہوں نے کہا کہ قومی تحفظ کے معاملے میں اشتراک کی بات اور زیادہ ضروری ہو جاتی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کا تصور اب پہلے سے کہیں زیادہ وسیع ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام طورپر اسے فوجی حملوں سے اس کے تحفظ سے جوڑا جاتا ہے لیکن اب اس میں بہت سے سویلین پہلوؤں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ جنگ اور امن دو الگ الگ حالات نہیں ہیں۔ امن کے دوران بھی کئی محاذوں پر جنگیں ہوتی رہتی ہیں۔ ان کے درمیان کا حد فاصلبہت دھندلا ہوگیا ہے۔ مسٹر سنگھ نے کہا کہ اس وقت ہندوستان نہ صرف اپنے لیے فوجی سازوسامان بنا رہا ہے بلکہ دوسرے ممالک کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پیداوار میں بھی اضافہ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اسی طرح گرے زون کے تنازع سے نمٹنے کے لیے اور قومی سلامتی کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ہم اشتراککی طرف بھی بڑھ رہے ہیں۔ اسی پس منظر میں مشترکہ سول ملٹری پروگرام کی اہمیت کو سمجھا جا سکتا ہے۔ اپنے تجربات اور خدشات کا اشتراک کریں۔ ہم بحیثیت قوم خطرات اور چیلنجوں کا جواب دینے کے لیے مناسب تیاری کی توقع نہیں کر سکتے جب تک کہ ہائبرڈ خطرات سے نمٹنے کے لیےسول انتظامیہ اور مسلح افواج کےالگ الگ کام کرنے کے نظام کو توڑا نہیں جاتا۔