ایران ریل حادثہ؛ کم از کم 17مسافر ہلاک اور 50 سے زائد زخمی
تہران،جون۔ایرانی ریل حادثے میں اب تک 17 جاں بحق اور 50 مسافروں کے زخمی ہونے کی اطلاع سامنے آئی ہے۔ یہ حادثہ ریل کے پٹڑی سے اچانک اتر جانے سے پیش آیا ہے۔ایران کے سرکاری ٹی وی کے مطابق یہ حادثہ مشرقی ایران میں ہوا، جس کے نتیجے میں کم از کم 17 افراد زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ خدشہ ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد زیادہ بھی ہو سکتی ہے۔ کیونکہ بعض زخمیوں کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔مزید بتایا گیا ہے کہ ریل کے پٹری سے اترنے کا یہ حادثہ پوری گاڑی کو پیش نہیں آیا بلکہ گاڑی کی سات بوگیوں میں سے چار بوگیاں پٹری سے نیچے اتر گئی ہیں۔ لیکن ابھی تک حادثے کا سبب ظاہر کرنے والی تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔ حکام کا کہنا ہے حقائق جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔ یہ حادثہ بدھ کیروز صبح سویرے ایک صحرائی شہر طبس کے نزدیک پیش آیا ہے۔جائے حادثہ طبس سے 50 کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے۔ یہ جگہ ایرانی دارالحکومت سے ساڑھے پانچ سو کلو میٹر کے فاصلے پر جنوب مشرق میں واقع ہے۔ایران میں اس حادثہ سے تقریبا چھ سال پہلے 2016 میں ایک اور بڑا ریل حادثہ پیش آیا تھا جس میں درجنوں لوگ ہلاک اور بہت سارے زخمی ہوگئے تھے۔ لیکن اب تک کا ایران میں خوفناک ترین ریل حادثہ وہ ہے جو 2004 میں پیش آیا تھا۔خوفناک ترین حادثہ ایسی ریل گاڑی کو پیش آیا تھا جو پیٹرول، زرعی کھادیں اور ادویات لے کر نیشاپور کے قریب سے گزر رہی تھی۔ 2004 کے اس حادثے میں مسافروں سمیت مجموعی طور پر 320 لوگ مارے گئے تھے جبکہ 460 زخمی ہوئے تھے۔ علاوہ ازیں جائے حادثہ کے قریب واقع پانچ دیہات بھی زد میں آگئے تھے۔ایران میں ریل کا نظام چودہ ہزار کلومیٹر پر محیط ہے۔ ایرانی ریل کا نظام مسافروں کے علاوہ اشیاء کی باربرداری کے لیے بھی ملک کے دور افتادہ علاقوں تک بروئے کار ہے۔