یوکرین کا 20 فیصد حصہ اب روس کے زیر قبضہ ہے، صدر زیلنسکی
کیف ،جون۔یوکرین کیصدر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ ان کے ملک کی20فیصد سرزمین اب روس کے قبضے میں ہے۔ جاپانی خبررساں ادارے نے کے صدر زیلنسکی کے حوالہ سے بتایا ہے کہ جنگ کا آغاز ہوئے ایک سو دن گزر چکے ہیں اور روس مشرقی یوکرین پر اپنی گرفت مضبوط کر رہا ہے جبکہ یوکرین کی 20فیصد سرزمین اب روس کے قبضے میں ہے جو بلجیم، ہالینڈ اور لکسمبرگ، تینوں ملکوں کے مجموعی رقبے سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ روسی افواج لْوہانسک خطے میں یوکرین کے آخری مضبوط گڑھ، سیورودونیتسک پرمکمل کنٹرول کی کوشش کر رہی ہیں جبکہ یوکرینی فوج مزید اسلحے کی انتظار میں ہے۔دوسری جانب جرمنی کے چانسلر اولاف شولز نے یوکرین کو جدید ترین طیارہ شکن میزائل فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ روس کی دھمکیوں کے باوجود امریکا نے بھی اسلحے کی مزید کمک بھجوانے کا وعدہ کیا ہے جس میں طویل فاصلے تک مار کرنے والا راکٹ نظام شامل ہے۔روس نے امریکااور اس کے اتحادیوں کو یوکرین میں جدید ہتھیاروں کی بھر مار کے ذریعے، یوکرینیوں کی مشکلات میں مزید اضافے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔