جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے وزیراعلیٰ ہیمنت سورین کو جھٹکا
مین ٹنیب لیٹی پر ریاستی حکومت کے دلائل مسترد
رانچی ، جون ۔جھارکھنڈ کے وزیراعلیٰ ہیمنت سورین سے جڑے شیل کمپنی اور کانکنی لیز معاملے میں مینٹنیب لیٹی ( ویلیڈیٹی )پر آج ہائی کورٹ نے فیصلہ سنایا ۔ہائی کورٹ نے اس عرضی کو سماعت کے قابل مانا ہے ۔ اس سے پہلے جھارکھنڈ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ڈاکٹر روی رنجن اور جسٹس سجیت نارائن پرساد کی بینچ نے یکم جون کو تمام فریقوں کو سننے کے بعد عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔ درخواست گزار شیو شنکر شرما کی پی آئی ایل نمبر 4290 کی ویلیڈیٹی پر ریاستی حکومت کے دلائل کو مسترد کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے معاملے کی آئندہ سماعت کی تاریخ یکم جون کو مقرر کی ہے ۔ شیل کمپنیوں میں سرمایہ کاری کی سی بی آئی جانچ کے مطالبے کے سلسلے میں داخل عرضی کو عدالت نے قبول کر لیا ہے ، ساتھ ہی مینٹنیب لیٹی کے نکات پر ریاستی حکومت کے ذریعہ دی گئی دلیل کو مسترد کر دیا گیاہے ۔درخواست گزار کے وکیل راجیو کمار نے بتایاکہ ہائی کورٹ میں اب اس مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کی آئندہ تاریخ 10 جون کو میرٹ پر سماعت ہوگی ۔بتایا گیاہیکہ 6 جون کے بعد موسم گرما کی تعطیل ختم ہوجانے کے بعد ہائی کورٹ میں فیزیکل سماعت شروع ہوجائے گی ، اس لئے اس معاملے کی اگلی سماعت بھی آن لائن کی جگہ فیزیکل کورٹ میں ہوگی ۔ وکیل راجیو کمار نے بتایاکہ عدالت نے دونوں فریقوں کو سننے کے بعد یہ قبول کیا کہ مفاد عامہ کی عرضی سماعت کیلئے مینٹینبل ہے ۔ انہوںنے کہاکہ درخواست گزار کی پہلی جیت ہے ۔مسٹر کمار نے بتایاکہ عدالت نے مفاد عامہ کی عرضی کو مینٹینبل مانتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل کو میرٹ پر موقف رکھنے کو کہا، اس پر ایڈووکیٹ جنرل کی جانب سے طویل وقت دینے کی درخواست کی گئی ۔ جس پر درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے اعتراض ظاہر کیا گیا ۔ ریاستی حکومت کی جانب سے موقف رکھتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل اس معاملے میں سماعت کی اگلی تاریخ 17 جون کو کرنے کی درخواست کر رہے تھے ، لیکن راجیو کمار کی جانب سے کہا گیاکہ زیادہ وقت دینے سے کئی ثبوتوں کے ختم کئے جانے کا اندیشہ ہے ، جس کے بعد عدالت نے معاملے کی اگلی سماعت کی تاریخ 10 جون مقرر کی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مفاد عامہ کی عرضی ایڈمٹ ہوجانا درخواست گزار کی بڑی جیت ہے ، ای ڈی کے وکیل تشار مہتا کی جانب سے بھی عدالت کو یہ جانکاری دی گئی ہے کہ ای ڈی کی جانب سے تفتیش میں اقتدار پر براجمان لوگوں کے خلاف کئی ثبوت ملے ہیں ۔اس سے قبل یکم جون کو گذشتہ سماعت کے دوران ریاستی حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ کے سنیئر وکیل کپل سبل نے مفاد عامہ کی عرضی کی مینٹنیب لیٹی پر سوال اٹھاتے ہوئے کورٹ سے درخواست کی تھی کہ اس عرضی پر آئندہ کی سماعت نہ کریں اور درخواست کو خارج کردیں۔ اس کے لئے حکومت کی جانب سے عدالت میں موجود وکلاءنے کئی نکات پر بھی بحث بھی کی تھی ۔