خلیجی ممالک یوکرین تنازع پرروس کے خلاف پابندیاں عایدنہیں کریں گے:سرگئی لافروف
ریاض/ماسکو،جون۔روس کے وزیرخارجہ سرگئی لافروف نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے رکن ممالک یوکرین میں تنازع پرماسکوکے خلاف پابندیوں کے نفاذمیں مغرب کا ساتھ نہیں دیں گے۔لافروف نے سعودی عرب کے دورے کے موقع پر الریاض میں بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بین الاقوامی صورت حال کے وہ پہلو،جویوکرین کے گرد مغرب کی جانب سے پیش آنے والے واقعات سے جڑے ہوئے ہیں، خلیج تعاون کونسل میں ہمارے شراکت داراچھی طرح سمجھتے ہیں۔انھوں نیکہا کہ ’’ہم آج ایک بارپھرخلیجی ممالک کے متوازن مؤقف کی تعریف کرتے ہیں جو انھوں نے بین الاقوامی فورمزپراس مسئلے کے حوالے سے اختیارکیا ہے اورانھوں نے عملی طور پرروس کے خلاف متعارف کردہ غیرقانونی ،ناجائز اوریک طرفہ مغربی پابندیوں میں شامل ہونے سے انکارکیا ہے۔24 فروری کوصدرولادی میرپوتین کے یوکرین پر حملے کیحکم کے بعد روس پرامریکااور یورپی یونین نے سخت پابندیاں عاید کررکھی ہیں۔دریں اثناء خلیجی ممالک نے یوکرین تنازع کے سیاسی حل پر زوردیا ہے۔سعودی عرب کے وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نیروسی وزیرخارجہ کو بتایا کہ مملکت تنازع کے حل میں مدد کے لیے سفارتی کوششیں کرنے پرآمادہ ہے۔لافروف نے الریاض میں سعودی عرب،متحدہ عرب امارات، کویت، قطر، بحرین اور عمان کے وزرائے خارجہ اور دوسرے حکام سے ملاقات کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ماسکواورخلیجی ممالک یوکرین میں جنگ پرروس اور امریکااوراس کے یورپی اتحادیوں کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے برعکس اپنی شراکت داری کومزید فروغ دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔روس کے سرکاری خبررساں ادارے تاس کے مطابق وزیرخارجہ نے کہاکہ ہم نے اپنی شراکت داری کی جامع ترقی اورفروغ پرتوجہ مرکوزکرنے کااعادہ کیا ہے۔اس میں ہمارے مغربی ساتھیوں کی پالیسیوں کے تناظر میں عالمی معیشت میں ظہورپذیر ہونے والے نئے حالات کو بھی ملحوظ رکھا جائے گا۔