’’سعودی عرب کا شراب پرپابندی سے متعلق قانون تبدیل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں‘‘
ڈیووس/ریاض،مئی۔ سعودی عرب کی نائب وزیر سیاحت شہزادی ہیفا بنت محمد نے کہا ہے کہ’مملکت میں شراب پر پابندی کے قوانین میں تبدیلی نہیں کی جائے گی‘۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ’اس پابندی کے باوجود سعودی عرب نے سیاحت کو فروغ دیا اور عالمی سطح پر شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے‘۔وہ ڈیووس میں منعقدہ عالمی اقتصادی فورم میں ’سعودی عرب: مستقبل کا تصور‘ کے عنوان سے ہونے والے مباحثے میں خطاب کے بعد شرکاء کے سوالوں کا جواب دے رہے تھیں۔مباحثے کے دوران سوال کیا گیا کہ ’کہا جا رہا ہے کہ سعودی عرب مستقبل کے شہر نیوم میں شراب پر عائد پابندی کے حوالے سے نظرثانی کر رہا ہے،ان میڈیا رپورٹس میں کہاں تک صداقت ہے‘؟شہزادی ہیفا بن محمد نے ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ’ سعودی عرب شفاف پالیسی پر عمل پیرا ہے،وہ موجودہ قوانین کا نفاذ جاری رکھے گا اور یہ قوانین اچھے ہیں‘۔انھوں نے کہا کہ ’اعدادوشمار نے ثابت کر دیا ہے کہ سعودی عرب نے سیاحت کے شعبے میں عالمی سطح پر کامیابی حاصل کی ہے۔ تبدیلیوں کے بغیرکافی کچھ کیا جا سکتا ہے‘۔یاد رہے کہ پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے ماتحت نیوم کمپنی نے اس سے قبل بیان میں کہا تھا کہ’ نیوم اقتصادی علاقہ ہے اور سعودی عرب کے ماتحت ہے یہاں سعودی قوانین نافذ ہوں گے۔ امن، دفاع اور سرحدی تحفظ کے حوالے سے جو قوانین مملکت کے دیگر مقامات پر نافذ ہیں، وہی نیوم میں بھی ہوں گے‘۔