رواں سال معیشت میں 7.4% کی شرح نمو متوقع ہے : سعودی وزیر خزانہ
ریاض ،مئی۔سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان کا کہنا ہے کہ مملکت رواں سال کے لیے معیشت کی شرح میں 7.4% کی نمو کی توقع رکھتی ہے۔ الجدعان نے یہ بات آج پیر کے روز ڈیووس فورم کے ضمن میں مشرق وسطی اور شمالی افریقا کی اقتصادی توقعات کے حوالے سے ایک سیمینار کے دوران میں کہی۔سعودی وزیر کے مطابق رواں سال مملکت میں تیل کی مد میں مقامی پیداوار میں 19% کا اضافہ متوقع ہے۔کہا جا رہا ہے کہ سعودی عرب رواں سال جی ٹوئنٹی گروپ میں بھارت کے بعد تیز ترین ترقی کرنے والی معیشت ہو گا۔ یہ بات بلومبرگ کی جانب سے تجزیہ کاروں کی آراء پر مبنی ایک سروے رپورٹ میں سامنے آئی ہے۔ سال 2021ء کے اختتام کے بعد سے تیل کی قیمتیں تقریبا 50% اضافے کے بعد 110 ڈالر فی بیرل تک پہنچ چکی ہیں۔ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی توقع کے مطابق سعودی عرب کی مقامی پیداوار پہلی مرتبہ 10 کھرب ڈالر سے تجاوز کر جائے گی۔سعودی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ "ہم ابھی تک معیشت کو تیل کی آمدنی سے علاحدہ کرنے پر کام کر رہے ہیں”۔ انہوں نے واضح کیا کہ سعودی عرب کا پبلک انویسٹمنٹ فنڈ بہت اچھے منافعوں کے ساتھ سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کر رہا ہے۔الجدعان کے مطابق سعودی عرب کی حکومت توقع کر رہی ہے کہ رواں سال کے اختتام پر افراط زر 2.3% تک پہنچ جائے گی۔