امریکا میں پاناما کے سابق صدرکے دوبیٹوں کو بدعنوانی کے مقدمے میں تین سال قیدکی سزا
نیویارک،مئی ۔ امریکا کے شہرنیویارک میں ایک عدالت نے برازیل کی تعمیراتی کمپنی اوڈبریخت سے وابستہ بدعنوانی کے مقدمے میں پاناما کے سابق صدر ریکارڈو مارٹینیلی کے دو بیٹوں کو تین سال قید کی سزا سنائی ہے۔عدالت نے لوئی اینریک اور ریکارڈومارٹینیلی پرڈھائی لاکھ ڈالرجرمانہ بھی عاید کیا ہے۔استغاثہ نے انھیں نوسے گیارہ سال تک قید کی سزا کا مطالبہ کیا تھا۔اس لحاظ سے عدالت نے استغاثہ کے مطالبے کے مقابلے میں دونوں ملزموں کوکافی کم سزا سنائی ہے۔ان پر الزام تھا کہ انھوں نے بدنام زمانہ تعمیراتی گروپ سے دو کروڑ80 لاکھ (28 ملین) ڈالر رشوت کی صورت میں وصول کیے تھے۔اس رقم میں سے ایک کروڑ90 لاکھ ڈالر(19 ملین) ڈالر کی ترسیل امریکامیں بنک کھاتوں کے ذریعے ہوئی تھی۔دونوں بھائیوں نے گذشتہ سال دسمبر میں گوئٹے مالا سے امریکا حوالگی کے بعد اپنے جْرم کا اعتراف کیا تھا۔امریکا نے اوڈبریخت کی بدعنوانی کی کارروائیوں میں ملوّث ہونے کے الزامات پر گوئٹے مالا سے ان کی حوالگی کا مطالبہ کیا تھا۔اس تعمیراتی کمپنی نے مبیّنہ طورپرمعاہدے جیتنے کے لیے پاناما کے سرکاری عہدیداروں کو 70 کروڑ ڈالر سے زیادہ رشوت دی تھی۔پاناما بھی مارٹینیلی برادران کی حوالگی کا مطالبہ کررہا ہے اور وہ ان کے خلاف بدعنوانی کیایک اور اسکینڈل میں ملوث ہونے کے الزامات میں مقدمہ چلانا چاہتا ہے۔ان کے والدنے 2009 سے 2014 تک پاناما کے صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دی تھیں۔وہ خود بھی اوڈبریخت کے بدعنوانی کے مقدمے میں ملزم ہیں، لیکن انھوں نے 2024 میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں حصے لینے کا اعلان کررکھا ہے۔اوڈبریخت اسکینڈل نے لاطینی امریکا بھرمیں متعدد رہنماؤں کومتاثرکیا ہے۔برازیل کی ملکیتی کمپنی کے سابق سربراہوں نے عدالت میں اعتراف کیا ہے کہ وہ سرکاری معاہدوں کے بدلے میں غیرقانونی طور پرلاکھوں ڈالر رشوت کی شکل میں تقسیم کرتے رہے ہیں۔