سعودی نائب وزیر دفاع کا اقوام متحدہ سے حوثیوں پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ
واشنگٹن،مئی۔سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے باور کرایا ہے کہ حوثیوں پر دباؤ ڈالنے کی ضرورت ہے تا کہ تعز کے راستے کھلوائے جا سکیں اور یمن میں امن کی کوششوں میں انہیں سنجیدگی سے شامل کرایا جا سکے۔ شہزادہ خالد نے یہ بات واشنگٹن میں یمن کے لیے امریکا کے خاص ایلچی ٹیم لینڈرکنگ سے ملاقات کے دوران میں کہی۔بن سلمان نے آج ہفتے کے روز اپنی ٹویٹ میں کہا کہ "یمن میں علانیہ جنگ بندی کے بڑی حد تک مثبت رجحان کے باوجود اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو حوثی ملیشیا پر دباؤ کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ اس دباؤ کا مقصد تعز میں راستوں کو کھلوانا ، الحدیدہ کی بندرگاہ کی آمدنی اکٹھا کرنا اور امن کوششوں میں سنجیدہ شرکت کو یقینی بنانا ہے تا کہ یمن امن و استحکام کی جانب گامزن ہو سکے”۔بن سلمان کے مطابق ملاقات میں یہ بات باور کرائی گئی کہ سعودی عرب کے زیر قیادت عرب اتحاد یمنی صدارتی لیڈرشپ کونسل اور اس کے معاون اداروں کی سپورٹ جاری رکھے گا۔دوسری جانب یمن کے لیے سعودی سفیر محمد آل جابر نے ٹویٹر پر جاری بیان میں بتایا ہے کہ وہ نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد کے واشنگٹن کے دورے میں ان کے ہمراہ رہے۔ اس موقع پر لینڈر کنگ کے ساتھ گفتگو میں یمن میں انسانی پہلو سے پیش رفت کا طریقہ کار زیر بحث آیا۔ اس میں تعز میں حوثیوں کی جانب سے گزر گاہوں کا کھولا جانا اور شہریوں کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے یمن کے مرکزی بینک میں آمدنی کا جمع کرایا جانا سرفہرست ہیں۔