’منٹو‘ کس طرح نواز الدین کیلئے پریشان کْن ہوگیا تھا؟ اداکار نے بتادیا
ممبئی،مئی ۔ نامور بھارتی اداکار نواز الدین صدیقی نے ایک مرتبہ انکشاف کیا تھا کہ فلم ’منٹو‘ میں سعادت حسن منٹو کا کردار نبھانا ان کے لیے پریشان کن ہوگیا تھا، جہاں انہوں نے اپنے رویے کی قیمت بھی چکائی۔ نواز الدین صدیقی نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز ایک ایکسٹرا کے طور پر کیا تاہم ترقی کی منازل طے کرتے ہوئے وہ ایوارڈ یافتہ فلم اور پھر کمرشل بلاک بسٹر کرنے میں بھی کامیاب ہوئے۔ سال 2018 میں نواز الدین صدیقی نے معروف مصنف سعادت حسن منٹو کی زندگی پر بننے والی فلم ’منٹو‘ میں مرکزی کردار نبھایا۔ اپنے انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا کہ آپ کوئی کمپیوٹر نہیں ہیں، لہٰذا منٹو جیسے کردار نبھانا آپ کو متاثر کردیتا ہے، اور آپ اسے کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور پھر اس سے باہر آتے ہیں کیونکہ آپ کو اس کردار سے نکل کر نئے پروجیکٹ اور نئے کردار میں ڈھلنا ہوتا ہے جس کے لیے بالکل صفر سے دوبارہ شروع ہونا ہوتا ہے۔ نواز الدین صدیقی نے کہا کہ منٹو کی شوٹنگ مکمل ہونے کے 10 سے 12 روز تک وہ اسی طرح کی کیفیت میں مبتلا رہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے فلم کی ہدایتکار نندیتا داس کو کال کیا اور کہا ’یہ کردار میرے دماغ سے جلد نکلنا چاہیے، ورنہ یہ میرے لیے بہت برا ہوگا۔‘ان کا کہنا تھا کہ اس وقت وہ بہت زیادہ صاف گو ہوگئے تھے، اتنا زیادہ سچ بولنے لگے تھے کہ خود کو ہی نقصان پہنچا لیا۔