سوشانت کا قانونی وارث صرف میں ہوں، والد کا بیان
ممبئی،خودکشی کرنے والے بالی ووڈ کے نوجوان اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کے والد کے کے سنگھ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ سوشانت کا قانونی وارث صرف میں ہوں، میری اجازت کے بغیر کسی وکیل، سی اے یا دیگر کو سوشانت کے معاملہ میں پیش ہونے کا حق نہیں ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اداکار سوشانت سنگھ کی موت کے معاملے میں سپریم کورٹ کی طرف سے سی بی آئی جانچ کا فیصلہ سنائے جانے کے بعد ان کے والد کے کے سنگھ نے سوشانت کی املاک پر دعوی کیا ہے، انہوں نے پریس بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ سوشانت کے قانونی وارث ہیں۔کے کے سنگھ نیاپنے بیان میں کہا کہ سوشانت جن وکیلوں، سی ایز اور پروفیشنلز کی خدمات حاصل کر رہے تھے، میں اْن کا قانونی وارث ہونے کی حیثیت سے ان کی خدمات ختم کررہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میری اجازت کے بغیر کسی وکیل، سی اے یا دیگر کو سوشانت کے معاملہ میں پیش ہونے کا حق نہیں ہوگا۔واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل کچھ وکیلوں نے میڈیا میں کہا تھا کہ وہ سوشانت کے لیے وکیل مقرر کرنے کا حق رکھتے ہیں۔ ان لوگوں نے سوشانت سے ہوئی کچھ باتوں کا حوالہ بھی دیا تھا۔ سوشانت کے والد نے کہاکہ میں کسی کو بھی یہ حق نہیں دیتا کہ وہ سوشانت کے معاملہ میں خود کو پیش کرے۔سوشانت کے والد کے کے سنگھ نے مزید کہا کہ میں اور میری بیٹیوں نے ورون سنگھ (ایس کے وی لاء آفس ، کمرشل) کو بطور وکیل مقرر کیا ہیاور اس کے ساتھ ہی وکاس سنگھ (سینئر ایڈووکیٹ) کو اپنے خاندان کی نمائندگی کرنے کا اختیار دیا ہے جبکہ کسی دوسرے شخص کو میں نے اجازت نہیں دی ہے۔دوسری جانب سوشانت کے اہل خانہ نے سوشانت خودکشی معاملے کی جانچ سی بی آئی سے کرانے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار کا انصاف میں حائل رکاوٹ کو رفتار دینے کے لیے خاص طور پر شکریہ ادا کیا ہے۔سوشانت کے اہل خانہ کی جانب سیکچھ روز قبل ایک تحریری پیغام جاری کیا گیا تھا جس میں لکھا تھا کہ ’سوشانت کے اہل خانہ، دوستوں، مداحوں، میڈیا اور اس کے دنیا بھر میں کروڑوں مداحوں کا دل سے شکریہ۔ سوشانت کے لیے آپ کی بے پناہ محبت اور ہمارے ساتھ کھڑے ہونے کے لیے ہم آپ کے احسان مند ہیں۔‘پیغام میں مزید کہا گیا تھا کہ ’ہم نتیش کمار وزیر اعلیٰ بہار حکومت کا خصوصی طور پر شکریہ اداکرتے ہیں۔ انہوں نے حائل انصاف کے عمل کو رفتار دی، اب جبکہ ملک کی سب سے قابل اعتماد جانچ ایجنسی نے کام سنبھال لیا ہے ہمیں پورا یقین ہے کہ قصورواروں کو ان کے جرم کی سزا ملے گی۔‘