امبر ہرڈ ذہنی مرض ’پرسنالٹی ڈس آرڈر‘ کا شکار رہی ہیں، ڈاکٹر

لاس اینجلس،اپریل۔ہولی وڈ اداکار جونی ڈیپ کی جانب سے سابق اہلیہ امبر ہرڈ کے خلاف امریکی عدالت میں دائر کردہ ہتک عزت کے کیس خاتون ڈاکٹر نے گواہی دیتے ہوئے عدالت کو بتایا ہے کہ امبر ہرڈ ذہنی بیماری کا شکار رہی ہیں۔غیرملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق جونی ڈیپ کی جانب سے ملازمت پر رکھی گئی خاتون ماہر نفسیات ڈاکٹر شینن کری نے اپنے بیان حلفی میں بتایا کہ امبر ہرڈ کے میڈیکل ریکارڈ سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ ذہنی بیماری کا شکار رہی ہیں۔ڈاکٹر کے مطابق انہوں نے امبر ہرڈ کے میڈیکل ریکارڈ چیک کیے ہیں، جن سے معلوم ہوتا ہے کہ اداکارہ ’پرسنالٹی ڈس آرڈر‘ یا پھر ’بارڈرلائن پرسنالٹی ڈس آرڈر‘ جیسی ذہنی بیماری کا شکار رہی ہیں۔مذکورہ بیماری یا مسئلے کا شکار شخص بیک وقت مختلف رجحانات یا عادات کا شکار ہوتا ہے، عام طور پر ایسے شخص کو متعدد شخصیتیں رکھنے والا فرد کہا جاتا ہے۔ایسے مرض میں مبتلا افراد عام عوام کے سامنے دوسری طرح جب کہ نجی سطح پر دوسرے طریقے سے لوگوں سے پیش آتے ہیں اور ان میں سخت غصہ بھی پایا جاتا ہے، ایسے لوگ پرتشدد بھی ہوتے ہیں جب کہ دوسروں کو ہمیشہ غلط کہتے اور سمجھتے رہتے ہیں۔ خاتون ڈاکٹر کے مطابق وہ امبر ہرڈ کی بیماری سے متعلق ذاتی طور پر بیان نہیں دے رہیں بلکہ وہ سائنس کی جانب سے اخذ کیے گئے نتائج کی روشنی میں بتا رہی ہیں کہ اداکارہ ذہنی بیماری کا شکار رہی ہے۔خاتون ڈاکٹر نے جیوری کو بتایا کہ وہ امبر ہرڈ کی جانب سے سابق شوہر پر تشدد کرنے کو بھی ان کی بیماری سے نہیں جوڑ رہیں، بس صرف وہ عدالت کو یہ بتانا چاہ رہی ہیں کہ اداکارہ ذہنی بیماری کا شکار رہی ہیں۔مذکورہ کیس کی سماعت7رکنی جیوری ارکان کر رہے ہیں جب کہ 4اضافی ارکان بھی جیوری کا حصہ ہیں۔مذکورہ ٹرائل کی سماعتیں 6 سے 8 ہفتوں تک چلنے کا امکان ہے اور ممکنہ طور پر جولائی کے اختتام یا اگست 2022 کے وسط تک کیس کا فیصلہ سنایا جائیگا۔

Related Articles