جسٹس رمنا نے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے اپیل کی کہ وہ خالی اسامیوں کے لیے نام کی سفارش کریں

نئی دہلی، اپریل۔چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی)این وی رمنانے جمعہ کو کہا کہ ایک سال سے بھی کم عرصے میں مختلف ہائی کورٹس میں 126 ججوں کی تقرری کی گئی ہے جبکہ جلد ہی 50 جج مزید بنائے جانے کی امید ہے۔جسٹس رمنا نے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے اپیل کی کہ وہ ججوں کی اسامیوں کے لیے ناموں کی سفارش کریں۔سپریم کورٹ کے احاطے میں منعقدہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی 39ویں کانفرنس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ججوں کی تقرری کی یہ قابل ذکر حصولیابی آپ کے (چیف جسٹس اور کالیجیم کے معاون ججوں) پورے دل سے تعاون اور عدالتی ادارے کے تئیں پابند عہد ہونے کے سبب ممکن ہوا۔انہوں نے ججوں کی تقرری میں تعاون پر ہائی کورٹس کے چیف جسٹس کا شکریہ ادا کیا اور ان سے درخواست کی کہ وہ جلد از جلد ججوں کی خالی آسامیوں کو پر کرنے کے لیے مناسب نام تجویز کریں۔جسٹس رمنا نے کہا کہ کالیجیم کے اسوسی ایٹ ججوں کی مدد سے گذشتہ ایک سال میں سپریم کورٹ میں خالی اسامیوں پر نو ججوں اور ہائی کورٹس کے لیے 10 نئے چیف جسٹس کی تقرری کی گئی۔جسٹس رمنانے چیف جسٹسوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا،’ہم اجتماعی کوششوں کی وجہ سے ایک سال سے بھی کم عرصے میں مختلف ہائی کورٹس میں 126 خالی آسامیوں کو پر کرنے میں کامیاب ہوئے، جبکہ 50 مزید آسامیاں متوقع ہیں۔ یہ قابل ذکر کامیابی آپ کے دل سے تعاون اور ادارے کے تئیں پابند عہد ہونے کی وجہ سے حاصل ہوئی ہے‘۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، یکم اپریل 2022 تک، 25 ہائی کورٹس میں 1104 ججوں کی منظور شدہ تعداد کے مقابلے 387 آسامیاں خالی ہیں۔اسی طرح سپریم کورٹ میں اس وقت 34 کے مقابلے 32 جج ہیں۔اپنے صدارتی خطاب میں چیف جسٹس رمنا نے کووڈ-19 کی وبا کے مشکل وقت کا ذکر کرتے ہوئے کہا، ’پہلی آن لائن بات چیت کے دوران، میں نے آپ سب سے سماجی تنوع کو دھیان میں رکھتے ہوئے ہائی کورٹس میں ججوں کے ناموں کی سفارش کرنے کے عمل میں تیزی لانے کی درخواست کی تھی۔ مجھے یہ جان کر خوشی ہو رہی ہے کہ کچھ ہائی کورٹس کارد عمل بہت حوصلہ افزا رہا ہے۔

 

Related Articles