اسرائیلی فوج کا مسلسل چوتھے روز مسجد اقصیٰ پر دھاوا

مقبوضہ بیت المقدس،اپریل۔قابض اسرائیلی فوج نے آج بدھ کے روز بھی مسجد اقصی کے صحن پر دھاوا بولا۔ اس کارروائی کا مقصد نمازیوں اور معتکفین کو یہودی آباد کاروں کے دھاوؤں کے راستے سے دور کرنا تھا۔ بیت المقدس شہر میں سیکورٹی فورسز کو انتہائی چوکنا دیکھا جا رہا ہے۔ یہ پیش رفت دائیں بازو کی شدت پسند یہودی جماعتوں کی جانب سے القدیمہ ٹاؤن کی دیوار کے گرد اور بیت المقدس کے اندر ایک ریلی منعقد کرنے کے اعلان کے بعد سامنے آئی۔اسرائیلی فوجیوں نے مسجد اقصی میں القبلی مصلّے میں محصور افراد پر ربڑ کی گولیاں چلائیں۔ یہودی آباد کاروں نے منگل کے روز بڑی تعداد میں باب المغاربہ کی سمت سے مسجد اقصی پر دھاوا بولا۔ اسرائیلی فورسز نے القدس کے اولڈ ٹاؤن کے اندر اور مسجد اقصی کی جانب آنے والے راستوں پر فولادی رکاوٹیں نصب کر دیں۔اس سے قبل منگل کو امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے فلسطینی صدر محمود عباس کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت میں تصدیق کی کہ اسرائیل کو ٹیمپل ماؤنٹ کی تاریخی حیثیت پر قائم رہنے کی ضرورت سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔ فلسطینی نیوز اینڈ انفارمیشن ایجنسی (وفا) نے اطلاع دی کہ عباس نے فون کے دوران ایک سیاسی افق کی تشکیل کی اہمیت پر زور دیا جو قابض اسرائیل کا تسلط ختم کرنے اور یک طرفہ کارروائیوں کو روکنے کا باعث بنے۔ انہوں نے القدس میں فلسطینیوں کے لییامریکی قونصل خانے کو جلد کھولنے کا مطالبہ کیا۔امریکی وزیر خارجہ نے اپنے اسرائیلی ہم منصب یائر لیپڈ سے بھی ٹیلی فون پر رابطہ کیا۔ بات چیت میں بلنکن نے اسرائیلی سیکورٹی کے لیے امریکی حکومت کی سپورٹ کو دہرایا۔ انہوں نے غزہ سے راکٹ داغے جانے کی حالیہ کارروائیوں کی مذمت بھی کی۔امریکی وزارت خارجہ نے منگل کے روز اپنے اعلان میں بتایا کہ وزیر خارجہ کی معاون برائے امور مشرق ادنی یائل لیمبرٹ 19 اپریل سے 26 اپریل تک اردن ، اسرائیل، مغربی کنارے اور مصر کا دورہ کریں گی۔ ان کے دورے کا مقصد خطے میں کشیدگی میں کمی کے واسطے بات چیت کرنا ہے۔

 

Related Articles