ہندوستان کے لوکل کوگلوبل بنانے کی سمت میں بھی ایک اچھا قدم: مودی

 

پالن پور، اپریل ۔وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو کہا کہ آلو اور دودھ کا آپس میں کوئی لینا دینا نہیں ہے، لیکن بناس ڈیری نے یہ رشتہ بھی جوڑ دیا۔ دودھ، چھاچھ، دہی، پنیر، آئس کریم کے ساتھ ہی آلو ٹکی، فرنچ فرائز، برگر، پیٹیز جیسی مصنوعات کے ساتھ بناس ڈیری نے بھی کسانوں کی صلاحیت کو بڑھا دیا ہے۔ یہ ہندوستان کے لوکل کو گلوبل بنانے کی سمت بھی ایک اچھا قدم ہے۔مسٹر مودی نے گجرات کےتین روزہ دورے کے دوسرے دن آج گجرات کے بناسکانٹھا میں ایک ڈیری پلانٹ سمیت کئی ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور افتتاح کیا۔ اس موقع پر انہوں نے گجراتی میں موجود تمام لوگوں کو سلام کہہ کرکے گجراتی میں پوچھا،’بَدھا مزہ ما ہوے تماری چھما مانگی نے شروعات ماں مارے تھوڈو ہندی ما بولووں پڑسے، بابا بنیا ایٹلے ہندی بولنا پڑے گا نا۔ کارن کے آ میڈیا وانا متروں نی وننتی ہتی کے صاحب ہندی ماں بولو تو سارو۔ منے تھیوں کے بدھو تو نہیں پن تھوڈوگھنوں ذرا ایمنے ہاچوی لئیے‘۔(آپ سبھی مزے میں ہیں۔ اب ذراآپ سے معافی مانگ کر شروعات میں مجھے ہندی بولنا پڑے گا۔ بابا بنے اس لیے ہندی بولنا پڑے گا نا۔ میڈیا کے دوستوں نے گذارش کی تھی کہ صاحب ہندی میں بولنا۔ مجھے لگا کہ تھوڑا ان کے لیے ہندی بولا جائے۔مسٹر مودی نے کہا،’شاید میری زندگی میں پہلی بار ایسا موقع آیا ہو گا کہ آج یہاں ڈیڑھ، دو لاکھ مائیں اور بہنیں مجھے آشیرواد(دعا) دے رہی ہیں۔ ہم سب کو آشیرواد دے رہی ہیں۔ آپ کے آشیرواد ماوں جگدمبا کی سرزمین کی ماؤں کا آشیرواد میرے لیے ایک انمول آشیرواد ہیں۔ انمول طاقت انمول توانائی کا مرکز ہے۔ میں بناس کی تمام ماؤں کو احترام کے ساتھ سلام کرتا ہوں‘۔وزیر اعظم نے کہا،’گذشتہ 1-2 گھنٹوں میں، میں یہاں مختلف جگہوں پر گیا۔ میں نے ڈیری سیکٹر سے متعلق سرکاری اسکیموں سے مستفید مویشی پرور، بہنوں سے تفصیلی بات چیت کی۔ یہ نیا پیکج بناہے۔ مجھے وہاں بھی آلو پروسیسنگ پلانٹ دیکھنے کا موقع ملا۔ میں ان تمام معلومات سے بہت متاثر ہوں جو اس پورے وقت میں مجھے دی گئی ہیں۔ میں ڈیری کے تمام ساتھیوں کو بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں۔ ہندوستان میں گاؤں کی معیشتوں کو کس طرح مضبوط کیا جا سکتا ہے، ماؤں اور بہنوں کو بااختیار بنایا جا سکتا ہے، کوآپریٹیو کس طرح آتم نربھر بھارت (خود کفیل ہندوستان) کی مہم کو تقویت دے سکتا ہے، یہ سب یہاں براہ راست تجربہ کیا جا سکتا ہے‘۔اس موقع پر مسٹر مودی نے کہا، ’اب بتائیے، آلو اور دودھ کا ایک دوسرے سے کوئی تعلق نہیں ہے، لیکن بناس ڈیری نے یہ رشتہ بھی جوڑ دیاہے۔ دودھ، چھاچھ، دہی، پنیر، آئس کریم، آلو ٹکی، فرنچ فرائز، برگر، پیٹیز جیسی مصنوعات کے ساتھ بناس ڈیری نے کسانوں کی صلاحیت کو بڑھا دیا ہے۔ یہ ہندوستان کے لوکل کو گلوبل بنانے کی سمت بھی ایک اچھا قدم ہے‘۔

Related Articles