روس میں برطانوی وزیراعظم بورس جانسن اوراعلیٰ سرکاری حکام کے داخلے پر پابندی عاید
ماسکو،اپریل ۔ روس نے یوکرین میں اپنی فوجی کارروائی کے ردعمل میں برطانیہ کی عاید کردہ پابندیوں کے بعد وزیراعظم بورس جانسن اور کئی دیگراعلیٰ حکام کے ملک میں داخلے پر پابندی عاید کردی ہے۔ماسکو میں وزارت خارجہ نے ہفتے کے روزایک بیان میں کہا کہ یہ اقدام لندن کی روس کے خلاف بے لگام معلومات اور سیاسی مہم کے جواب میں کیا گیا ہے۔اس مہم کا مقصد روس کو بین الاقوامی سطح پر الگ تھلگ کرنا،ملک کو محدود کرنے اور داخلی معیشت کا گلا گھونٹنے کے حالات پیدا کرنا ہے۔وزارت نے لندن پر ’’بے مثال معاندانہ اقدامات‘‘ کا الزام عاید کیا ہے اور اس نے حال ہی میں بالخصوص برطانیہ کی جانب سے روس کے اعلیٰ حکام پر پابندیوں کا حوالہ دیا ہے۔وزارت نے کہا کہ برطانوی قیادت جان بوجھ کر یوکرین کے ارد گرد کی صورت حال کو مزید خراب کر رہی ہے، کیف حکومت کو مہلک ہتھیاروں سے لیس کر رہی ہے اور نیٹو کی جانب سے بھی اسی طرح کی کوششوں میں ہم آہنگی پیدا کررہی ہے۔روس کی انٹری بلیک لسٹ میں برطانیہ کے نائب وزیر اعظم ڈومینک راب، سیکرٹری خارجہ لیزٹرس، وزیر دفاع بین والس، سابق وزیراعظم تھریسامے اوراسکاٹ لینڈ کی پہلی وزیر نکولا سٹرجن شامل ہیں۔24فروری کو صدر ولادی میر پوتین کے یوکرین میں فوج داخل کرنے کے بعد سے برطانیہ نے روس کیاثاثے منجمد کیے ہیں اوروہ روس کو سفری اور اقتصادی پابندیوں کے ذریعے سزا دینے کے لیے بین الاقوامی کوششوں کا حصہ رہا ہے۔