مسلم کمیونٹی کے قتل عام کی اپیل کرنے کے الزامات بے بنیاد: دہلی پولس

نئی دہلی، اپریل ۔ دہلی پولس نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ دائر کرکے بتایا ہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں قومی راجدھانی میں منعقدہ ‘دھرم سنسد’ پروگرام میں مسلم کمیونٹی کے خلاف قتل عام کی اپیل کرنے کے الزامات بے بنیاد اور من گھڑت ہیں۔ اس لیے اس سے متعلق معاملہ بند کر دیا گیا ہے۔ساؤتھ ایسٹ دہلی کی ڈپٹی کمشنر آف پولیس ایشا پانڈے نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کرکے دہلی پولس کا موقف پیش کیاہے۔ حلف نامے میں کہا گیا ہے کہ شکایت کی بنیاد پر متعلقہ ویڈیو کلپس اور دیگر مواد کی مکمل چھان بین کی گئی۔ تحقیقات میں الزام کے مطابق ایسے حقائق سامنے نہیں آئے ہیں جن کی بنیاد پر یہ اندازہ لگایا جا سکے کہ کسی خاص برادری کے خلاف نفرت پھیلانے کی کوشش کی گئی تھی۔ حلف نامہ میں تحقیقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پروگرام میں کسی خاص مذہب کے خلاف نفرت پھیلانے کے لیے کسی طرح کے الفاظ استعمال نہیں کیے گئے۔حلف نامہ میں کہا گیا ہے کہ دہلی پولس نے اپنی طرف سے شکایت کو بے بنیاد اور فرضی قرار دیتے ہوئے کیس بند کر دیا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ سال 19 دسمبر کو گووند پوری میٹرو اسٹیشن کے قریب بنارسی داس آڈیٹوریم میں ہندو یووا واہنی کی جانب سے منعقدہ دھرم سنسد پروگرام میں اشتعال انگیز تقریر کرنے کے الزامات لگائے گئے تھے۔ دہلی پولیس کے حلف نامہ میں کہا گیا ہے کہ پروگرام میں کسی گروہ، برادری، نسل، مذہب یا عقیدے کے خلاف نفرت کا اظہار نہیں کیا گیا۔ حلف نامے میں دہلی پولس نے کہا ہے کہ تقریر میں وہ الفاظ استعمال نہیں کیے گئے، جن سے یہ مطلب نکالاجائے کہ کسی بھی مذہب، ذات یا نسل کے درمیان ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔حلف نامے میں اس معاملے میں درخواست گزاروں کی طرف سے پولس افسران کے فرقہ وارانہ منافرت پھیلا نے والے مجرموں کے ساتھ ملی بھگت کے الزامات کی بھی تردید کی گئی ہے ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیش کے دوران الزامات بے بنیاد اور فرضی پائے گئے۔ شکایت کنندگان کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی کوئی بنیاد نہیں ہے کیونکہ کیس ویڈیو ٹیپ شواہد پر مبنی ہے۔دہلی پولس کا کہنا ہے کہ شاید ہی کسی تفتیشی ایجنسی کے لیے شواہد کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے یا تفتیش میں کسی بھی طرح سے رکاوٹ ڈالنے کی گنجائش ہے۔قابل ذکر ہے کہ بدھ کے روز سپریم کورٹ نے اتراکھنڈ حکومت سے اسی طرح کی کارروائی کی رپورٹ پیش کرنے کو کہا تھا۔سپریم کورٹ نے اگلے اتوار کے روز ہماچل پردیش کے شملہ میں مجوزہ دھرم سنسد پر روک لگانے کی درخواست پر ہماچل پردیش حکومت کو نوٹس جاری کیا تھا۔یہ درخواستیں صحافی قربان علی اور دیگر نے اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش میں پروگراموں کے حوالے سے دائر کی تھیں۔سپریم کورٹ میں اس معاملے کی اگلی سماعت 22 اپریل کو ہوگی۔

Related Articles