امریکہ میں پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کے لیے ایتھونال کا استعمال
نیویارک،اپریل۔امریکی اعلیٰ حکام کے مطابق صدر بائیڈن ایک منصوبے کا اعلان کر رہے ہیں، جس کے تحت اس موسم گرما میں جو پٹرول فروخت ہوگا اس میں نامیاتی فیولز کی مقدار میں مزید اضافہ کیاجائے گا، تاکہ پٹرول کے نرخوں میں کمی کی جاسکے اور غیر ملکی توانائی کے وسائل پر انحصار کم سے کم ہو جائے۔اس اقدام سے امریکہ میں فروخت کیے جانے والے پٹرول میں 15 فی صد ا یتھانول استعمال کیا جائے گا۔ اس کی فروخت یکم جون سے پندرہ ستمبرتک جاری رہے گی۔ اسے E15 کہا جاتا ہے اور اس کی قیمت اوسط پیٹرول سے دس سینٹ کم پڑے گی۔ ایتھونال سے حاصل ہونے والی توانائی پیڑول کے مقابلے میں قدرے کم ہوتی ہے ، اس لیے گاڑی میں پٹرول کی کھپت زہادہ ہوگی مگر اس کے باوجود ایتھونال کی مقدار میں اضافہ کرنے سے عام ڈرائیور کی بچت ہوگی۔ایک سینئر اہل کار کا کہنا ہے کہ خاص طور سے اس موسم گرما میں یہ بچت کافی اہمیت رکھے گی ، کیوںکہ انرجی کی قیمتوں میں یوکرین پر پوٹن کے حملے کی وجہ کافی بوجھ پڑا ہے۔یوکرین کی جنگ اور روس کے خلاف پابندیوں کی وجہ سے پوری دنیا کی طرح امریکہ میں بھی پٹرول قیمت میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔پچھلے ماہ صدر بائیڈن نے اعلان کیا تھا کہ امریکہ مئی سے اپنے پٹرولیم ذخائر میں سے 18 کروڑ بیرل خام تیل ، ایک لاکھ بیرل روزانہ کے حساب سے بازار میں لائے گا۔ماحولیاتی تحفظ کی ایجنسی یا ای پی اے جون میں قومی ہنگامی استثنیٰ جاری کرنے کا بھی سوچ رہی ہے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق ای پی اے کا منصوبہ ہے کہ E15 کو سارا سال جاری رکھا جائے۔ تاہم ذرائع ابھی اس کی تصدیق نہیں کر رہے ہیں، کیونکہ اس پرعمل درآمد یقینی نہیں ہے۔ سابق صدر ٹرمپ کے دور میں اس طرح کے استثنیٰ کو عدالتوں نے مسترد کر دیا تھا۔ تاہم منصوبہ سازوں کا خیال ہیکہ بائیڈن انتظامیہ ٹرمپ سے مختلف انداز میں اس منصوبے کو پیش کرے گی۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ماحولیاتی تحفظ کی ایجنسی ریاستوں کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنائے گی کہ اس کے استعمال سے موسم گرما میں ہوا کے معیار میں کوئی خاص فرق نہ پڑنے پائے۔ E15 کی فروخت پر عدالتوں نے پہلے اس لیے پابندی لگائی تھی کہ اس کی وجہ سے فضا میں سموگ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔