مکانوں کی قیمتوں میں مارچ کے دوران ریکارڈ اضافہ، قیمتیں 282,753 تک پہنچ گئیں

لندن ،اپریل۔ مکانوں کی قیمتوں میں مارچ کے دوران ریکارڈ اضافہ ہوا اور مکانوں کی اوسط قیمتیں 282,753 تک پہنچ گئی ہیں۔ ہیلی فیکس کے انڈیکس کے مطابق پہلے لاک ڈائون کے بعد سے گزشتہ 2 سال کے دوران پراپرٹی کی قیمتوں میں 1.4فیصد ماہانہ اور گزشتہ سال کی نسبت 11 فیصد کی شرح سے اضافہ ہوا۔ ہیلی فیکس کے منیجنگ ڈائریکٹر کے مطابق نئی ریکارڈ قیمتیں 282,753 پونڈ ہیں جو کہ ایک سال قبل کے مقابلے میں 28,113پونڈ زیادہ ہیں، مکانوں کی قیمتوں کی ایک بڑی وجہ افراط زربھی ہے جبکہ پراپرٹی طلب کے مطابق موجود نہیں ہیں اور مارکیٹ میں موجود بہت کم پراپرٹی خریدنے والوں کی تعداد زیادہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ پراپرٹی کی قیمتوں میں اضافہ کا دارومدار اب معیشت کی صورت حال پر ہوگا۔ حقائق سے ظاہر ہوتا ہے کہ اگلے سال افراط زر کی شرح میں کمی کے ساتھ ہی مکانوں کی قیمتوں میں بھی کمی آجائے گی۔ رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ گزشتہ 2سال کے دوران مکان کی قیمتوں میں 10.6فیصد تک اضافہ ہوا ہے اور الگ تھلگ پراپرٹی کی قیمت میں 21.3فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔ پورے برطانیہ کا جائزہ لیا جائے تو یہ ظاہر ہوتا ہے کہ سائوتھ ویسٹ انگلینڈ میں ویلز کے مقابلے میں مکانوں کی قیتوں میں اضافہ ہوا ہے، سائوتھ ویسٹ میں پراپرٹی کی قیمتوں میں 14.6 فیصد سالانہ کی شرح سے اضافہ ہوا ہے جو کہ ستمبر 2004 کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے، گزشتہ سال جنوری کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ ویلز مکان کی قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ کی صف میں شامل نہیں ہوا ہے، تاہم یہ پہلا موقع ہے جب لندن سے باہر کے کسی علاقے میں مکانوں کی قیمتوں میں 12 ماہ کے دوران 40,000 پونڈ سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہو۔ای وائی آئٹم کلب کے چیف اکنامسٹ مارٹن بیک کا کہنا ہے گزشتہ مہینے سے مارک اپ کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔ فروری میں نیا مارگیج ریٹ 1.6 فیصد تھا جوکہ2015-19 کے اوسط 2.2 فیصد سے کم تھا، جس کی وجہ سے مکان کرائے پر لینے کے مقابلے مکان خریدنا زیادہ بہتر نظر آتا تھا۔

Related Articles