اسپین کا 25 روسی سفارت کاروں کو بے دخل کرنے کا اعلان
میڈرڈ،اپریل۔اسپین نے یوکرین پر روسی فوج کے حملے کے ردعمل میں 25 روسی سفارت کاروں اور سفارت خانہ کے عملہ بے دخل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ہسپانوی وزیرخارجہ ہاؤزے مینوئل البریس نے منگل کے روز ایک بیان میں یوکرینی دارالحکومت کیف کے نواح میں واقع قصبے بوچا کے حوالے سے کہا کہ وہاں سے روسی فوج کے انخلا کے بعد شہریوں کے قتل عام کی ہم نے ناقابل برداشت تصاویردیکھی ہیں،انھوں نے ہمیں شدید غم و غصہ اور کرب میں مبتلا کردیا ہے۔انھوں نے دارالحکومت میڈرڈ میں کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس کے بعد ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ ’’روسی سفارت کار اور عملہ ملک کے مفاد کے لیے خطرے کی نمائندگی کرتے ہیں اورانھیں فوری طور پرنکال دیا جائے گا۔انھوں نے بتایا کہ ہم 25 سفارت کاروں کے ایک گروپ کے بارے میں بات کر رہے ہیں، ہم ان کی فہرست مکمل کر رہے ہیں۔روسی فوج کے انخلا کے بعد بوچا شہر میں سڑکوں پر پڑی لاشوں کی ہولناک تصاویرمنظرعام پر آنے کے بعد دنیا بھر میں غم وغصے کی ایک لہردوڑ گئی ہے،ان میں سے کچھ کے ہاتھ پیچھے بندھے ہوئے تھے۔اس سفاکیت پر روس کی بین الاقوامی سطح پر مذمت کی جارہی ہے اور یورپی یونین اس کے خلف اضافی پابندیاں عاید کرنے پرغورکر رہی ہے۔یوکرینی صدر ولودی میرزیلنسکی نے روسی فوجیوں پر ان ہلاکتوں کا الزام عاید کیاہے لیکن کریملن نے ان ہلاکتوں میں کسی بھی طرح روسی فوج کے ملوّث ہونے کی تردید کی ہے اوریہ کہا ہے کہ لاشوں کی یہ تصاویر’’جعلی‘‘ ہیں۔اسپین کے اس اعلان سے ایک روز قبل فرانس نے روس کے 35 سفارت کاروں کو نکال دیا تھا اور جرمنی نے بھی روسی ایلچیوں کی ایک ’’قابل ذکر تعداد‘‘ کوملک سے بے دخل کرنے کااعلان کیا تھا۔دریں اثناء ڈنمارک نے کہا کہ وہ ملک میں سفارت کاروں کے طور پر رجسٹرڈ روسی انٹیلی جنس کے 15 افسروں کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دے کرنکال رہا ہے۔