افغان دارالحکومت کابل میں دھماکا،15 افراد زخمی
کابل،اپریل۔افغانستان کے دارالحکومت کابل کے وسط میں اتوار کو دھماکا ہوا ہے اور اس کے نتیجے میں 15 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ دھماکا کس وجہ سے ہوا ہے اور کسی نے فوری طور پراس کی ذمہ داری بھی قبول نہیں کی۔ طالبان حکام نے فوری طور پرواقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔کرنسی کے لین دین کا کاروبارکرنے والے واعظ احمد نے بتایا کہ دھماکا ایک مارکیٹ کے اندر ہوا ہے، وہاں زیادہ تر منی چینجر کام کرتے ہیں۔ تاہم دھماکے کے وقت مارکیٹ بند تھی۔افغان دارالحکومت میں گذشتہ چند ماہ کے بعدیہ پہلا دھماکا ہے۔طالبان نے گذشتہ سال اگست میں اقتدار میں آنے کے بعد ملک کے بیشترعلاقوں میں سکیورٹی بڑھا دی ہے اور ان کے دور میں امن وامان کی صورت حال قدرے بہتر ہوئی ہے۔طالبان فوجیوں نے شہر بھر میں درجنوں چیک پوسٹوں کا کنٹرول سنبھال رکھا ہے۔طالبان کو سب سے بڑا خطرہ داعش سے وابستہ تنظیم داعش خراسان (آئی ایس کے) سے لاحق بتایا جاتا ہے۔ طالبان نے مشرقی افغانستان میں اپنے مضبوط گڑھ میں اس سے وابستہ افراد کے خلاف حال ہی میں کریک ڈاؤن کیا ہے۔اس داعشی تنظیم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اختتام ہفتہ پرانھوں نے کابل میں طالبان کی ایک گاڑی کو نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں گاڑی میں سوارتمام افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ تاہم ہفتے کے روز طالبان حکمرانوں کی جانب سے کسی دھماکے کی تصدیق یااشارے نہیں ملے ہیں۔داعش کے بیان میں مغربی صوبہ ہرات میں ملک کے اقلیتی اہل تشیع کو بھی ایک دھماکے میں نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا ہے جبکہ ہرات میں کسی دھماکے کی کوئی تصدیق نہیں ہوئی ہیاور داعش اکثراس طرح کے مبالغہ آمیز دعوے کرتے رہتے ہیں۔