فوڈ سیکورٹی کے لیے خریدے گئے اناج کو ایکسپورٹ نہیں کیا جاسکتا : گوئل
نئی دہلی ، اپریل ۔ حکومت نے جمعہ کے روز راجیہ سبھا میں کہا کہ ملک کےغذائی تحفظ کے لیے خریدے گئے اناج کو ایکسپورٹ نہیں کیا جا سکتا۔ خوراک اور عوامی تقسیم کاری کے وزیر پیوش گوئل نے ایک ضمنی سوال کے جواب میں کہا کہ ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے ساتھ ہوئے معاہدے کی وجہ سے ملک کی غذائی تحفظ کے لیے خریدے گئے اناج کو ایکسپورٹ نہیں کیا جا سکتا ۔ انہوں نے کہا جن سرکاروں کے پاس ضرورت سے زیادہ اناج ہے اور انہیں اور نجی شعبے کو اس کی برآمد ات کے لیے اقدامات کرنے چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ کچھ ریاستیں مرکزی پول کو زیادہ چاول دینا چاہتی ہیں، لیکن جس چاول کی کھپت ریاستوں میں نہیں ہے، اس کا حکومت کیا کرے گی ۔ چار-پانچ ریاستوں میں ضرورت سے زیادہ پرول چاول ہیں، جن کی کھپت ریاستوں میں ہی کی جانی چاہیے۔ مسٹرگوئل نے کہا کہ کسانوں سے اب براہ راست منیمم اسپورٹ پرائس پرفصلوں کی خریدی جا رہی ہے اور قیمت کی ادائیگی ان کے بینک کھاتوں میں کی جا رہی ہے ۔ خریداری کے عمل میں کوئی میڈل مین نہیں ہے، کسانوں سے فصلوں کی خرید کے لئے پہلے ہی ریاستی سرکاروں کو رقم دے دی جاتی ہے اور بجٹ میں اس کے لیے کافی رقم فراہم کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں سے بڑے پیمانے پر فصلوں کی مسلسل خرید کی جا رہی ہے۔ سنہ 2016 کے دوران 85000 کروڑ روپے کی فصلیں خریدی گئی تھی ، جو 2020..21 میں بڑھ کر 170000 کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہیں۔ اس طرح گزشتہ چار برسوں میں کسانوں سے فصلوں کی خرید کی رقم تقریباً دوگنی ہو گئی ہے۔