ہندوستانی گندم کو عالمی منڈی میں لے جانے کی تیاری: گوئل

نئی دہلی، مارچ۔تجارت اور صنعت کے مرکزی وزیر پیوش گوئل نے رواں مالی سال میں 400 ارب ڈالر کے برآمدی ہدف کو حاصل کرنے کے بارے میں راجیہ سبھا کو بتاتے ہوئے آج کہا کہ روس یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے دوران ہندوستانی گندم کو عالمی مارکیٹ میں پہنچانے کی تیاری کی گئی ہے۔مسٹر گوئل نے وقفہ سوال کے دوران ایک ضمنی سوال کے جواب میں کہا کہ رواں مالی سال کے اختتام سے قبل ہی ہندوستان نے 400 ارب ڈالر کا برآمدی ہدف حاصل کر لیا ہے۔ اس میں کئی شعبوں نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس میں الیکٹرانکس سیکٹر کی پی ایل آئی اسکیم بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ ہب بنانے کے لیے بھی 76 ہزار کروڑ روپے کی پی ایل آئی اسکیم شروع کی گئی ہے اور عالمی سطح پر کمپنیوں کو ملک میں سیمی کنڈکٹرز کی تیاری پرزوردیاجارہا ہے۔اس پر کانگریس کے رکن اور سابق مرکزی وزیر تجارت و صنعت آنند شرما نے 400 ارب ڈالر کے ایکسپورٹ کے لئے ایکسپورٹر اوروزیرکومبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دوبرسوں میں کورونا کی مشکلات کے باوجود ہندوستان نے یہ ہدف حاصل کیا ہے جو قابل تعریف ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ روس دنیا کا سب سے بڑا گندم پیدا کرنے والا ملک ہے لیکن اس وقت یوکرین کے ساتھ ہی اس کی لڑائی کی وجہ سے ہندوستانی گندم کو عالمی منڈی میں بھیجنے کا کیا منصوبہ ہے۔مسٹر گوئل نے اس پرکہا کہ برآمد کنندگان مبارکباد کے مستحق ہیں۔ کورونا کی دوسری لہر کے ساتھ ہی اومیکرون کے باوجود اس ہدف کو حاصل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ سے پہلے ہی ہندوستانی گیہوں کی مانگ عالمی منڈی میں بڑھ رہی ہے اور اب اس کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے اورہندوستان واس کے برآمد کنندگان کے لیے مواقع کھل گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہندوستانی گندم اعلیٰ معیار کی ہیں۔ گزشتہ دوبرسوں میں ریکارڈ برآمدات ہوئی ہیں۔ گزشتہ سال 21 لاکھ ٹن اوررواں سال 70 لاکھ ٹن گندم برآمد کی گئی ہے۔ گندم کی برآمد کے لیے وزارت زراعت اور کسانوں کی بہبود کے ساتھ ہی ریلوے کی مدد بھی لی گئی ہے۔ روس اس کا سب سے بڑا پروڈیوسر ہے لیکن روس اور یوکرین کی جنگ کی وجہ سے ہندوستان کے سامنے جومواقع ہیں اس کا فائدہ اٹھایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا کو بھارتی گندم کا مزہ چکھایا جا رہا ہے تاکہ پوری دنیا میں ہندوستانی گندم کی مانگ بڑھ سکے۔ وزیر اعظم نے بھی معیاری گندم کی برآمد پر زور دیا ہے اور اس کے لیے ایف اے ایس ایس ای کو بھی اس سے جوڑا گیا ہے۔ جس طرح سے باسمتی چاول یا نان باسمتی چاول کی برآمد میں ہندوستان کا نام دنیا میں سرفہرست ہے، اسی طرح گندم کی برآمدات میں بھی عالمی سطح پرہندوستان کا مقام بنانے کی تیاری ہے۔

 

Related Articles