تپ دق سے نمٹنے کے لیے متحد ہونے کی ضرورت : منڈاویہ
نئی دہلی ، مارچ۔ مرکزی وزیر برائے صحت اور خاندانی بہبود منسکھ منڈاویہ نے 2025 تک ملک سے ٹی بی کو ختم کرنے کے اپنے عزم کا اظہار کرتے ہوئے جمعرات کو کہا کہ تپ دق (ٹی بی) کے خلاف جنگ جیتنے کے لئے معاشرے اور سرکار کو مل کرکوشش کرنے کی ضرورت ہے ۔ مسٹرمنڈاویہ نے یہاں تپ دق کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب ’اسٹیپ اپ ٹو اینڈ ٹی بی 2022‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ’ 360 ڈگری ہولیسٹک اپروچ‘ ہندوستان میں ٹی بی کے خاتمے کی جڑ ہے ۔انہوں نے کہا ’’ہم ایس ڈی جی 2030 کی جانب سے مقرر کردہ ٹی بی کے ہدف سے پانچ سال پہلے 2025 تک ٹی بی کے خاتمے کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہیں ‘‘۔ انہوں نے کہا کہ تمام ریاستوں کی فعال کوششوں اور مسلسل رہنمائی کے ذریعے ملک کی قیادت ، پروگرام مشکل وقت میں آگے بڑھے ہیں ۔ مسٹرمنڈاویہ نے کہا کہ ٹی بی کے خلاف اس لڑائی کو جیتنے کے لیے سماج اور حکومت کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔ این جی او، سول تنظیموں اور دیگر اسٹیک ہولڈروں کو اس سوچ پر عمل کرنے کی ضرورت ہے کہ ٹی بی سے مبرا ہندوستان کے لیے کام کرنا ان کا فرض ہے۔مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ کووڈ سے درپیش چیلنجوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دو برسوں سے زیادہ عرصے سے، ٹی بی کے پھیلاؤ کےعلاوہ عالمی وبا کا سامنا کر رہے ہیں ۔ دونوں بیماریاں انتہائی متعدی، ہوا سے پھیلنے والی اور کنبوں اور برادریوں کو شدید متاثر کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوامی تحریک اور عوامی شراکت کے ذریعے ٹی بی کے خلاف اپنی اجتماعی لڑائی میں مختلف اسٹیک ہولڈروں اور شراکتداروں کو شامل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں مریضوں کی شناخت، علاج اور معاونت کا نظام وضع کیا گیا ہے۔ نئی جدید ٹیکنالوجی اورعلاج کے طریقے سامنے آ رہے ہیں جو ٹی بی کے خلاف ہماری جنگ میں استعمال ہو سکتے ہیں۔ اس موقع پر اتر پردیش کی گورنر آنندی بین پٹیل، صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار، سائنس و ٹیکنالوجی وزارت کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ، آسام کے ریاستی وزیر صحت کیشب مہانتا اور اروناچل پردیش کے وزیر مملکت برائے صحت آلو لیبانگ، نیتی آیوگ کے ہیلتھ ممبر ڈاکٹر وی کے پال اور دیگر معززین موجود تھے۔