ویانا میں کورونا انفیکشنز کی تعداد بڑھ رہی ہے، مزید سخت اقدامات کئے جائیں، مائیکل لڈوگ
ویانا،مارچ۔ویانا کے میئر مائیکل لڈوگ نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ویانا میں کورونا کی روک تھام کیلئے مزید سخت اقدامات کیے جائیں ، دارالحکومت میں انفکیشنز کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے میئر نے کہا کہ شہر میں کورونا کے مزید سخت اقدامات کا مطالبہ کیا۔اس موقع پر انہوںنے وفاقی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ کورونا اقدامات کافی نہیں ہیں۔واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے فروری کے وسط میں کورونا نرمی کا اعلان کیا تھااور تمام کورونا پابندیاںاٹھالی گئی تھیں۔ویانا میں کورونا انفیکشن کی تعداد اب بھی بہت زیادہ ہے ،ویانا واضح کمی آنے تک انتظار کرے گا۔ مارچ کے آغاز میں ماہرین نے آخر کار بڑھتی ہوئی تعداد سے خبردار کیا تھا۔ وفاقی حکومت کی جانب سے قرنطینہ قوانین میں نرمی کی جا رہی ہے۔ ویانا کے براڈ تھروٹ ٹیسٹ کے لیے فنڈنگ روک دی گئی ہے۔ اب صحت کا نظام اچانک تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے کیونکہ ہسپتالوں کی عام وارڈز میں تیزی سے بوجھ بڑھ رہا ہے اور عملے کی کمی غیر معمولی حد تک پہنچ چکی ہے۔ ماہرین کی پیشن گوئی مزید حالات خراب کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ اس لیے نئے وزیر صحت جوہانس راؤچ کو ایمرجنسی بریک کھینچنے پر مجبور کیا گیا ہے۔ 23مارچ سے آسٹریا کے باقی صوبے بھی ماسک کی ضرورت پر واپس آجائیں گے۔ اور ویانامیں نئی ویکسینیشن مہم آج سے شروع ہو رہی ہے۔ مئیر نے مذید کہا کہ میں اس حقیقت کا خیرمقدم کرتا ہوں کہ وزیر صحت جوہانس راؤچ اب ویانا کے راستے پر چل رہے ہیں، ویانا کے میئر مائیکل لڈوِگ نے نئے اقدامات کے اعلان کے بعد وضاحت کی کہ ماہرین کے مشورے کو سننا میرے لیے ہمیشہ اہم تھا۔ یہی وجہ ہے کہ ویانا شہر میں ہم نے ہمیشہ ایک مستقل طریقہ پر عمل کیا ہے۔ اسی وجہ سے ہم نے FFP2 ماسک کی ضرورت کو کبھی ختم نہیں کیا بلکہ اسے برقرار رکھا۔ کیونکہ لوگوں کی صحت ہمارے لیے ہمیشہ سب سے اہم تھی۔تاہم مزید اقدامات پر عمل کرنا ضروری ہے۔