ہیلی پیڈ، جاکوزی اور منی گالف، دنیا کی طویل ترین کار میں اور کیا خاص ہے؟
کیلی فورنیا/لندن،مارچ۔امریکا میں دنیا کی طویل ترین کار جس کی لمبائی 30 میٹر سے زیادہ ہے اس وقت توجہ کا مرکز ہے۔ اسے "امریکن ڈریم” کا نام دیا گیا۔ سپر لیموزین 30.54 میٹر تک لمبی ہے۔اس کی لمبائی ہی اس کی خاص وجہ نہیں بلکہ اس میں اور بہت کچھ ہے۔ اس میں ایک جاکوزی، منی گالف، ہیلی پیڈ اور یہاں تک کہ ایک سوئمنگ پول کے ساتھ ڈائیونگ بورڈ، ٹی وی، فریج اور ٹیلی فون جیسے کئی برقی آلات بھی اس میں شامل ہیں۔ دنیا کی سب سے لمبی کار ہے۔ اسے اصل میں 35 سال قبل تیار کرنے کا کام شروع کیا گیا تھا۔برطانوی اخبار ڈیلی میل کے مطابق لیموزین کے دو فیس ہیں اور دونوں طرف سے اسے چلایا جا سکتا ہے۔ اس میں 75 سے زائد افراد بیٹھ سکتے ہیں اور اس کے 26 پہیے ہیں۔دنیا کی سب سے لمبی کار پہلی بار 1986 میں بربینک، کیلی فورنیا میں مشہور کار ڈیزائنر جے اوربرگ نے تیار کی تھی۔ یہ 18.28 میٹر لمبی تھی اور اس کے اگلے اور پچھلے حصے میں V8 انجنوں کے جوڑے لگے تھے۔دنیا کی سب سے لمبی کار کی لمبائی کو بڑھانے کے منصوبے پر تین سال میں مال برداری، سامان اور مزدوری کی مد میں 250,000 ڈالرسے زیادہ لاگت آئی ہے۔اسے اب تک کی سب سے زیادہ پہچانی جانے والی کاروں میں سے ایک کے طور پر جانا جاتا ہے۔ لمبی دوری والی لیموزین اکثر کئی فلموں میں نظر آنے کے لیے کرائے پر لی جاتی تھی۔لیکن دنیا کی اس میں دلچسپی ختم ہونے کے بعد افسانوی کار برسوں تک پڑی رہی اور اس میں زنگ لگنے لگا حتیٰ کہ اس کے بہت سے پرزے ناکارہ ہو گئے۔کار اصل میں دو حصوں سے تیار کی گئی تھی۔ اس کے بعد ان دونوں حصوں کو جوڑ دیا گیا۔ ہیلی پیڈ ساختی طور پر کار میں نصب ہے جس کے نیچے اسٹیل بریکٹ ہیں اور یہ ڈھائی ٹن تک وزن اٹھا سکتی ہے۔ریکارڈ ساز کار کے نئے مالک نے کہا کہ اس اپنے پرانے مالک کے ساتھ مل کر اس کی تزئین و آرائش کی اور تیار کیا۔ پرانے مالک کے پاس نیویارک میں ناساؤ کاؤنٹی میں آٹوزیم اور فنی تعلیم کا ایک میوزیم بھی تھا۔ ہیلی پیڈ ساختی طور پر گاڑی پر نصب ہے جس کے نیچے سٹیل کے بریکٹ ہیں اور یہ ڈھائی ٹن تک وزن اٹھا سکتا ہے۔اگرچہ سپر لیموزین کو جامع تزئین و آرائش کے بعد گودام سے باہر لایا گیا لیکن یہ سڑکوں پر نہیں چلے گی کیونکہ یہ بہت لمبی ہے۔ اسے صرف نمائش کے لیے بنایا گیا ہے۔