عارضی جنگ بندی کے باوجود یوکرین پر روسی حملے جاری،عالمی عدالت کا فوری روکنے کا حکم
کیف/ماسکو،مارچ۔عارضی جنگ بندی کے باوجود روس کے یوکرین پر حملے جاری ہیں،ماریوپول میں تھیٹر کو ایک طاقتور بم سے اڑا دیا گیا، کیف میں دو عمارتوں کو راکٹوں سے نشانہ بنایا گیا ، 3بچوں سمیت 5افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے،روسی صدر کا کہنا ہے کہ روس کو دبا کر رکھنے کی طویل المدتی مغربی پالیسی ناکام ہو چکی ہے، یوکرین میں آپریشن جاری رہے گا،تفصیلات کے مطابق یوکرینی وزارت خارجہ کے مطابق تھیٹر میں 1200 شہریوں نے پناہ لی ہوئی تھی تاہم جانی نقصان کے حوالے سے ابھی تک کوئی اطلاعات سامنے نہیں آسکیں۔یوکرین نے روسی فورسز کی تحویل میں موجود ماریوپول کے میئر کی رہائی کے بدلے 9روسی فوجیوں کو چھوڑ دیا۔ آئیوان فیڈیروف نے روس کو دہشت گرد قرار دیا تھا۔عالمی عدالت انصاف نے روس کو فوری طور حملے روکنے کا حکم دیا ہے ،۔ادھر امریکی صدر جوبائیڈن نے وائٹ ہاس میں خطاب کے دوران پہلی بار روسی صدر پیوٹن کو جنگی مجرم قرار دے دیا۔ دوسری طرف روسی صدر کے ترجمان نے کہا ہے کہ جوبائیڈن کا بیان ناقابل معافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا خود دنیا میں لاکھوں انسانوں کا قاتل ہے۔ یوکرین کے صدر زیلنسکی نے امریکی کانگریس سے ورچوئل خطاب میں مزید اسلحہ اور امداد مانگ لی۔ ساتھ ہی امریکا سے یوکرین کو نوفلائی زون قرار دینے کا بھی مطالبہ کیا۔ یوکرینی صدر کے مطالبہ پر امریکی صدر نے 800 ملین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان کر دیا جن میں طیارہ شکن نظام، اسٹنگر میزائل اور جدید ترین ڈرون بھی شامل ہیں،درین اثنا ماسکو نے کہا ہے کہ کیف کے لیے فوجی امداد بغیر کسی نتیجے کے جاری نہیں رہے گی جب کہ روسی صدر ولادیمیر پوتین نے اس بات پر زور دیا کہ یوکرین میں فوجی آپریشن اختتام تک جاری رہے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ روس کی قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے تمام سفارتی طریقے مسدود ہوگئے ہیں اور اب ہمیں جنگ کے سوا کوئی چارہ نہیں رہا ہے۔ یوکرین کے غیر مسلح ہونے تک یہ آپریشن جاری رہے گا۔روسی صدر نے فوجی آپریشن کے حوالے سے ایک تقریر میں وضاحت کی کہ یوکرین نے مغربی طاقتوں کی مدد سے ہمارے خلاف جارحیت کا منصوبہ بنایا۔ یوکرین کو ہمارے خلاف جنگ میں استعمال ہونے والے محاذ میں تبدیل نہیں ہونے دیا جائے گا۔ صدر پوتین نے کہا کہ ان کا ملک یوکرین پر قبضہ نہیں کرنا چاہتا بلکہ ڈونباس کے رہائشیوں کی مدد کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کیف میں حکام پر جھوٹ پھیلانے اور ڈونیٹسک پر بمباری جاری رکھنے کا الزام لگایا۔