ایک عورت ہونا خدا کا تحفہ ہے جس کی قدر کرنی چاہیے، سشمیتا سین
ممبئی ،مارچ۔1994میں مس یونیورس کا تاج اپنے سر پر سجانے والی بولی وڈ اداکارہ سشمیتا سین نے انکشاف کیا ہے کہ وہ اس مقابلے کے فائنل راؤنڈ میں پوچھے گئے آخری سوال کو پوری طرح سے سمجھ نہیں سکی تھیں۔میڈیا کے مطابق مس یونیورس مقابلے کے فائنل راؤنڈ میں اداکارہ سے پوچھا گیا کہ ’آپ کے لیے عورت ہونے کا احساس کیا ہے؟‘ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ ’ایک عورت ہونا خدا کا تحفہ ہے جس کی ہم سب کو قدر کرنی چاہیے۔ بچے کی اصل ماں ہے جو عورت ہے۔ وہ ایک آدمی کو دکھاتی ہے کہ دیکھ بھال، اشتراک اور محبت کیا ہے۔ یہ ایک عورت ہونے کا احساس ہے۔‘اپنی بیٹی علیسہ کیا سکول میگزین کو دیے گئے ایک انٹرویو میں جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اتنے برس بعد اپنے جواب میں کوئی تبدیلی کرنا چاہیں گی تو سشمیتا نے کہا کہ ’آپ جانتے ہیں کہ مجھے اس سوال اور اس جواب کے بارے میں کیا پسند ہے جب میں نے اتنے برسوں بعد غور کیا کہ انہوں نے یہ نہیں پوچھا تھا کہ عورت کی خصوصیات کیا ہیں یا عورت کی صفات کیا ہیں بلکہ ان کا سوال تھا کہ عورت ہونے کا احساس کیا ہے؟‘سشمیتا نے بتایا کہ ’میں ہندی میڈیم اسکول سے تھی اس لیے مجھے ان دنوں اتنی انگریزی نہیں آتی تھی۔ مجھے نہیں معلوم کہ میں نے احساس کا مطلب کیسے سمجھا اور اس سوال کا جواب اتنی وضاحت اور تجربے سے دیا حالانکہ اس وقت اس کی کمی تھی۔‘انہوں نے کہا کہ ’مجھے لگتا ہے کہ خدا نے مجھ سے کہا کہ یہ کہہ دو۔ میں نے کہا تھا کہ عورت کا پیدا ہونا خدا کا عظیم تحفہ ہے۔ میں اس پر قائم ہوں۔ اس حوالے سے کچھ بھی نہیں بدلا۔ یہ خدا کا ایک عظیم تحفہ ہے اور ہم سب کو اس کی قدر کرنی چاہیے۔ عورت کے ذریعے نہ صرف زندگی وجود میں آتی ہے، وہ نہ صرف ماں بننے کے لیے پیدا ہوئی ہے بلکہ وہ دنیا کو بتاتی ہے کہ محبت، دیکھ بھال اور اشتراک کیا ہے۔سشمیتا سین کا کہنا تھا کہ ’آج جب میں پیچھے مڑ کر دیکھتی ہوں تو میں یہ کہوں گی کہ میرے خدا، واقعی ایک عورت ہونا طاقتور ہے۔ کیا میں اس میں کچھ شامل کروں گی؟۔